ٹرمپ اور خاتونِ اول کا کرونا ٹیسٹ مثبت، قرنطینہ میں چلے گئے، بائیڈن کا ٹیسٹ منفی

صدر ٹرمپ نے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے سے متعلق اطلاع اپنی ایک ٹوئٹ کے ذریعے دی۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد دونوں نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔ دوسری جانب جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن نے بھی جمعے کے روز کرونا ٹیسٹ کروایا جو ان کے معالج کے مطابق منفی آیا۔

سابق نائب صدر جو بائیڈن کی مہم نے جمعے کو علی الصبح بتایا تھا کہ جو بائیڈن بھی اپنا کرونا ٹیسٹ کروا رہے ہیں۔ کچھ دیر پہلے جو بائیڈن کے معالج ڈاکٹر کیون او کانر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان کا اور ان کی اہلیہ کا ٹیسٹ نیگیٹو رہا۔

ڈاکٹر کانر نے بیان میں کہا ہے کہ میں جو نائب صدر جو بائیڈن اور ان کی شریک حیات ڈاکٹر بائیڈن کے پرائمری فزیشن کی حیثیت سے اطلاع دے رہا ہوں کہ دونوں کے کرونا ٹیسٹ نیگیٹو آئے ہیں۔

اس سے قبل صدر ٹرمپ نے جمعرات اور جمعے کے درمیان تقریبا نصف شب کو اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ اُن کا اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد وہ فوری طور پر قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔ انہوں نے پر عزم انداز میں کہا ہے کہ وہ اس مرحلے سے آسانی سے گزر جائیں گے۔

امریکی صدر کا کرونا ٹیسٹ ایسے موقع پر مثبت آیا ہے جب وہ انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسوں میں شرکت کر رہے ہیں۔

منگل کو انہوں نے ریاست اوہائیو میں پہلے صدارتی مباحثے میں شرکت کی تھی جس کے بعد بدھ کو صدر ٹرمپ نے منی سوٹا میں انتخابی ریلی سے خطاب بھی کیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے جمعے کو اپنا ٹیسٹ مثبت آنے سے متعلق ٹوئٹ سے دو گھنٹے قبل ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ اُن کی مشیر ہوپ ہکس کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے بھی ٹیسٹ کرایا ہے جس کے نتیجے کے وہ منتظر ہیں۔

یاد رہے کہ ہوپ ہکس صدر ٹرمپ کی نہایت قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتی ہیں اور وہ اُن کی مشیر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

ہکس نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ منگل کو صدارتی مباحثے کے لیے صدر ٹرمپ کے ہمراہ ریاست اوہائیو کا سفر کیا تھا اور بدھ کو منی سوٹا میں صدارتی مہم کے سلسلے میں ہونے والی ایک ریلی میں بھی شرکت کی تھی۔

ریلی میں شرکت کے بعد جب ہوپ ہکس کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا تو اُن میں وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد صدر ٹرمپ اور خاتونِ اوّل کا بھی ٹیسٹ کیا گیا۔

صدر ٹرمپ کے معالج نیوی کمانڈر ڈاکٹر شان کون لی کے مطابق صدر ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ قرنطینہ کے دوران وائٹ ہاؤس میں ہی رہیں گے۔

انہوں نے صحافیوں کو رات تقریباً ایک بجے جاری کیے گئے میمو میں بتایا کہ جمعرات کی شام صدر ٹرمپ کا کرونا ٹیسٹ مثبت ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔

ڈاکٹر شان کون لی کے مطابق وائٹ ہاؤس کی میڈیکل ٹیم صدر ٹرمپ کی دیکھ بھال کرے گی۔ ان کے بقول ملک کے طبی ماہرین اور اداروں کی فراہم کردہ سپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہیں تاہم ڈاکٹر کون لی نے یہ وضاحت نہیں کی کہ وائٹ ہاؤس کو کس قسم کی معاونت فراہم کی گئی ہے۔

صدر ٹرمپ اور خاتون اول کے کرونا پازیٹو آنے کے بعد ان کے سیاسی حریف اور نومبر کے انتخابات میں مدمقابل امیدوار ، سابق نائب صدر جوزف بائیڈن، نائب صدر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کاملہ ہیرس اور دیگر ممالک کے راہنماوں نے بھی صدر اور خاندان کے لیے نیک خواہشات اور جلد صحتیابی کے پیغامات جاری کیے ہیں۔

جو بائیڈن نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے

’’ جل اور میں صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔ صدر اور ان کے خاندان کے لیے مسلسل دعائیں کرتے رہیں گے‘‘

نائب صدر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کیملہ ہیرس نے بھی ان الفاظ میں نیک تمناوں کا اظہار کیا ہے۔

’’ ڈف اور میں جو بائیڈن اور مسز بائیڈن کے ہم آواز ہوتے ہوئے صدر ٹرمپ اور خاتون اول کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔ ہم ان کو اور ٹرمپ خاندان کو اپنی دعاوں میں یاد رکھے ہوئے ہیں‘‘

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی نے بھی صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

جمعے کو اپنے ایک ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

وزیراعظم نریندرمودی نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کی جلد بحالی اور اچھی صحت کے لیے دعا گو ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی انٹرفیکس کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے بھی اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلیگرام بھجوایا ہے جس میں وائرس سے جلد صحتیابی کے لیے تمناوں کا اظہار کیا ہے

’’ مجھے یقین ہے کہ ٓآپ کے اندر پیدائشی توانائی، بلند حوصلگی اور رجائیت پسندی آپ کو اس خطرناک وائرس کا مقابلہ کرنے میں مدد دے گی‘‘