|
ویب ڈیسک _امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب میکسیکو، کینیڈا اور چین کی درآمدات پر ٹیرف عائد کیے تو کہا تھا کہ امریکہ میں ان ممالک سے فینٹینل کی غیر قانونی ترسیل روکنا بھی اس اقدام کے مقاصد میں شامل ہے۔
فینٹینل دراصل درد کم کرنے والی اور سکون آور ادویہ یا اوپیوئڈ میں شمار ہوتی ہے اور علاج میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے لیکن امریکہ میں ہر سال فینٹینل کی اوور ڈوز یا زیادہ مقدار استعمال کرنے کی وجہ سے70 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔
صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے رہنماؤں سے بات چیت اور فینٹینل کی روک تھام سمیت دیگر امور پر اقدامات کے اعلان کے بعد ٹیرف کے نفاذ کو مؤخر کردیا ہے۔جب کہ چین نے جوابی طور پر امریکہ کی کئی اشیا پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فینیٹنل ہے کیا ہے اور امریکہ میں اس کی غیر قانونی ترسیل سے چین، میکسیکو اور کینیڈا کا کیا تعلق ہے؟ اس سے متعلق اہم معلومات یہاں فراہم کی جارہی ہیں۔
فینٹینل ہے کیا؟
جب ہمیں درد محسوس ہوتا ہے تو جسم میں انڈورفن نامی ہارمونز ریلیز ہوتے ہیں۔ انسانی دماغ میں موجود اوپیوئڈ ریسیپٹر انڈورفن کے ساتھ مل کر درد کی شدت کم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ تاہم قدرتی یا مصنوعی طور پر حاصل کردہ اوپیوئڈ کے استعمال سے یہ ریسپیٹر زیادہ تیزی سے درد کم کرتے ہیں۔
اوپیوئڈ ریسپٹر کے فعال ہونے کے ساتھ ہی دماغ ڈوپامائن کا اخراج کرتا ہوتا ہے جس سے تسکین کا احساس پیدا ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے اوپیوئڈ کے استعمال کی لت بھی لگ سکتی ہے۔
اوپیوئڈز ریسپٹر ہمارے موڈ، سانس لینے کے نظام، ہاضمے وغیرہ پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کا زیادہ استعمال خطرے کے باعث بن سکتا ہے۔ اسی لیے ڈاکٹر درد وغیرہ کی صورت میں اوپیوئڈ کے زمرے سے تعلق رکھنے والی ادویہ کی ایک خاص مقدار ایک خاص مدت تک ہی تجویز کرتے ہیں۔
اوپیوئڈ کے استعمال کی عادت بنا لینے سے جسم میں اس کی برداشت پیدا ہونے لگتی ہے یعنی وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ مقدار کی طلب ہونے لگتی ہے اور پھر اوورڈوز کا اندازہ بھی نہیں رہتا۔
کئی اوپیوئڈ دواؤں کے بجائے صرف نشے کے لیے بھی استعمال ہوتی ہیں جن میں ہیروئین، کوکین وغیرہ بھی شامل ہیں۔
فینٹینل بھی اوپیوئڈ کی قسم سے تعلق رکھتی ہے۔ ڈاکٹر اسے درد ختم کرنے کے لیے بھی تجویز کرتے ہیں لیکن نشے کے طور پر اس کا غیر قانونی استعمال بھی کیا جاتا ہے۔
فینٹینل کو شدید ترین درد میں استعمال ہونے والی مورفین سے 100 گنا اور نشے کے لیے استعمال ہونے والی ہیروئین سے 50 گنا زیادہ اثر رکھنے والی اوپیوئڈ ہوتی ہے۔ اس کی چند گرام کی اوور ڈوز سے اعصابی نظام تباہ اور نظام تنفس متاثر ہونے کی وجہ سے موت واقع ہوجاتی ہے۔
SEE ALSO: چین کی مصنوعات پر 10 فی صد امریکی ٹیرف نافذفینٹینل آتی کہاں سے ہے؟
فینٹینل میں استعمال ہونے والے زیادہ تر اجزا چین میں تیار ہوتے ہیں جن سے ادویہ ساز کمپنیاں قانونی طور پر علاج کے لیے استعمال ہونے والے پین کلر تیار کرتی ہیں۔
میکسیکو میں سنالوا اور جیلسکو نامی منشیات تیار اور سپلائی کرنے والے منظم گروپ یا کارٹلز چین میں تیار ہونے والے کیمیائی اجزا خرید کر ان سے فینٹینل اور دیگر اوپیوئڈ تیار کرتے ہیں اور انہیں امریکہ میں اسمگل کردیتے ہیں۔
امریکہ میں زیادہ تر فینٹینل میکسیکو کے بارڈر سے کیلی فورنیا اور ایریزونا کی باقاعدہ کراسنگز سے لائی جاتی ہے۔ فینیٹنل کی کوئی بو نہیں ہوتی اس لیے کسی شپمنٹ میں اس کی بہت کم مقدار لائی جارہی ہو تو اسے پکڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
فینٹینل کینیڈا میں بھی بنائی جاتی ہے اور وہاں سے امریکہ میں اسمگل ہوتی ہے لیکن یہ بہت چھوٹے پیمانے پر ہو رہا ہے۔ امریکہ کے کسٹم ایجنٹس نے گزشتہ مالی سال کے دوران کینیڈا کے بارڈر سے 43 پاؤنڈ (ساڑھے 19 کلو) فینٹینل تحویل میں لی تھی۔ اس کے مقابلے میں میکسیکو کے بارڈر سے 21 ہزار پاؤنڈ (ساڑے نو ہزار کلو گرام) سے زائد فینٹینل برآمد کی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ کے ٹیرف عائد کرنے کے اعلان سے کیا فرق پڑا؟
میکسیکو نے گزشتہ برس دسمبر میں ایک ٹن سے زائد مقدار میں فینٹینل کی گولیاں تحویل میں لی تھیں۔ یہ میکسیکو کی تاریخ میں فینٹینل کی سب سے بڑی برآمدگی تھی۔ اس کارروائی کو بہت توجہ حاصل ہوئی کیوں کہ 2024 کے ابتدائی نصف میں میکسیکو میں فینٹینل کی برآمدگی بہت کم ہوگئی تھی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق منشیات پر قابو پانے کے لیے میکیسکو کی موجودہ صدر نے گزشتہ حکومت کے مقابلے میں زیادہ بہتر اقدامات کیے ہیں۔
تاہم صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کے عائد کرنے کے اعلان کے بعد میکسیکو نے منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے فوری طور پر امریکہ کے ساتھ ملحقہ سرحد پر 10 ہزار اہل کار تعینات کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ جب کہ امریکہ نے میکسیکو میں ہتھیاروں کی ٹریفکنگ روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
SEE ALSO: چین کے 'گوگل' اور دیگر امریکی کمپنیوں کے خلاف جوابی اقداماتکینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی سرحدوں پر نگرانی بڑھانے، کیمیکلز کی نشاندہی کرنے والے آلات فراہم کرنے اور ملک کے اندر کیمیائی اجزا کی خریداری پر نگرانی کے لیے 1.3 ارب ڈالر سرمایہ کاری کاحوالہ دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد ٹروڈو نے جواباً امریکہ پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم پیر کو دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد کم از کم ایک ماہ کے لیے اضافی ٹیرف کا نفاذ مؤخر ہوگیا ہے۔
ٹروڈو نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا ہے کہ کینیڈا فینٹینل کے معاملے پر ایک اعلیٰ عہدے دار کو نگران مقرر کرے گا اور میکسیکو کے منشیات فروش کارٹیلز کو دہشت گرد قرار دے گا۔
انہوں نے فینٹینل، منظم جرائم اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مشترکہ اسٹرائیک فورس قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
اس کے مقابلے میں چین فینٹینل کی روک تھام کے لیے اپنے اقدمات کا دفاع کرتا ہے۔
چین، میکسیکو اور کینیڈا کیا کرسکتے ہیں؟
فینٹینل کی پیداوار اور خاص طور پر غیر قانونی نقل و حرکت کو روکنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
ہیروئین اور کوکین افیون کے پودوں سے تیار کی جاتی ہیں جن کی کاشت مخصوص علاقوں میں ہوتی ہے اور ان کی تیاری کے لیے ایک سپلائی چین درکار ہوتی ہے۔
اس کے برعکس فینٹینل میں استعمال ہونے والے اجزا قانونی طور پر دواؤں میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ اسی لیے فینٹینل کو بہت کم لاگت کے ساتھ بہت سستی لیب میں بھی تیزی سے تیار کیا جاسکتا ہے۔ پھر خطرات کے باجود امریکہ میں اس کی مانگ بہت زیادہ ہے۔
SEE ALSO: چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کتنی قابلِ بھروسہ ہے؟فینٹینل کو تیاری کے بعد اچھی طرح پیک کرکے گاڑیوں یا کارگو ٹرکس میں چھپایا جاتا ہے۔
امریکہ کی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کے انٹرنیشنل آپریشنز کی نگرانی کرنے والے سابق سربراہ مائیک وجل کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے کونے کھدروں میں چھپی فینٹینل کو برآمد کرنے میں بارڈر پر اہلکار بڑھانے سے زیادہ مدد نہیں ملے گی۔
اس لیے ان کے بقول میکسیکو جو زائد نفری تعینات کر رہا ہے اس سے فینٹینل کی اسمگلنگ پر کوئی خاطر خواہ اثر پڑنے کا امکان کم ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فینٹینل کے کاروبار کی روک تھام کے لیے امریکہ اور پڑوسی ممالک میں تعاون سے بڑھ کر کئی اقدامات کی ضرورت ہے۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔