بھارت اور چین کے درمیان لداخ کی متنازع 'لائن آف ایکچوئل کنٹرول' پر جھڑپ کے بعد وزیرِ اعظم نریندر مودی نے صورتِ حال پر غور کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلا لی ہے۔ تاہم بھارتی شہری اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نریندر مودی پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بھارت میں ٹی وی چینلز، اخبارات اور سوشل میڈیا پر لداخ میں ہونے والی جھڑپ کا معاملہ چھایا ہوا ہے اور ملک بھر میں سیاسی اور عوامی حلقوں میں یہی موضوع زیرِ بحث ہے۔
بھارت کے خبر رساں ادارے 'اے این آئی' نے بدھ کو وزیرِ اعظم نریندر مودی کے بیان کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ چین کے ساتھ فوجی کشیدگی پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو میں نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت امن چاہتا ہے لیکن جارحیت پر اکسانے کی صورت میں بھرپور جواب دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو اس بات پر فخر ہے کہ ہمارے فوجیوں نے اپنے دشمنوں سے لڑتے ہوئے جانیں قربان کیں۔
#WATCH India wants peace but when instigated, India is capable of giving a befitting reply, be it any kind of situation: Prime Minister Narendra Modi pic.twitter.com/rJc0STCwBM
— ANI (@ANI) June 17, 2020
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر متعدد بھارتی سوشل میڈیا صارفین جہاں اپنے فوجیوں کی ہلاکت پر غم و غصے اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔ وہیں وہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
ٹوئٹر پر 'وزیرِ اعظم ڈرو مت، جواب دو' کے عنوان سے ایک ٹرینڈ چل رہا ہے جب کہ 'ٹوئٹر' پر پانچ ٹاپ ٹرینڈز بھی چین اور بھارت کی جھڑپ سے متعلق ہیں۔ کئی بھارتی سوشل میڈیا صارفین "چین کو سبق سکھانے" کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
بھارت میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "وزیرِ اعظم صاحب، یہ آپ کا فرض ہے کہ بھارتی شہریوں کے ساتھ ایمان دار رہیں۔ ہمیں بتائیں کہ ہمارے فوجی کیسے مارے گئے؟ چینی فورسز کو ہماری زمین پر قبضہ کیسے کرنے دیا اور یہ معاملہ کیسے حل کریں گے؟"
Dear Prime Minister, It is your duty to be honest with Indian citizens. Tell us how our soldiers were martyred, tell us why you allowed Chinese forces to occupy our land & tell us how you will resolve this troubling situation.#PMDaroMatJawabDo pic.twitter.com/0GSJroP9Da
— Congress (@INCIndia) June 17, 2020
کانگریس کے ہی ایک رہنما سرل پٹیل نے نریندر مودی کو کمزور ترین وزیرِ اعظم قرار دیا۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ نریندر مودی اور ان کی جماعت کی پالیسی کی ملک کو بھاری قیمت چکانا پڑی ہے۔
The country has paid a deadly price due to the policy of DENIAL followed by PM @narendramodi and his government for past 43 days. #PMDaroMatJawabDo pic.twitter.com/bfqz2hfOmc
— Saral Patel (@SaralPatel) June 17, 2020
سرل پٹیل نے آل پارٹیز کانفرنس 48 گھنٹوں بعد بلانے پر بھی بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ 19 جون تک کیوں انتظار کریں، آل پارٹیز کانفرنس آج ہی کیوں نہیں بلائی گئی؟ وزیرِ اعظم مودی کہاں چھپے ہوئے ہیں اور کیوں خاموش ہیں۔
It%27s has already been 24 hours since the news of our soldiers martyrdom came in & PM @narendramodi has called for all party meeting 48 hours from now. Why wait till June 19th ? Why not hold the all party meeting today ? Where is PM hiding ? Why is he silent ? #PMDaroMatJawabDo https://t.co/0VXWRubUKq
— Saral Patel (@SaralPatel) June 17, 2020
نریندر مودی کی جانب سے معاملے پر کوئی ٹوئٹ نہ کرنے پر ویووکا اوومی نامی صارف نے بھی بھارتی وزیرِ اعظم پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے ہلاک ہونے والے فوجیوں سے اظہارِ تعزیت تک نہیں کیا جب کہ اداکار سوشانت سنگھ کی ہلاکت پر انہوں نے فوراً ٹوئٹ کر دیا تھا۔
What%27s more shameful is that"PM Modi has not even condoled the grieving families of soldiers, while he quickly tweeted about shushant Singh when the news of his death came"#PMDaroMatJawabDo pic.twitter.com/BsfiSgES64
— Viwoka Awomi (@AwomiViwoka) June 17, 2020
وریشہ ریحان نامی ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 20 بھارتی فوجیوں نے اپنی جانیں قربان کر دیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی والے چینی فوجیوں کی ہلاکتوں کے اعداد و شمار پر خوش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تک پلوامہ واقعے کے ثبوت نہیں ملے ہیں لیکن بی جے پی کا اتحادی میڈیا چینی کیمپوں سے ساری تفصیلات نکال لایا ہے۔
انہوں نے نریندر مودی کی چینی صدر کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اسے کہتے ہیں ناکام سفارت کاری۔
📌 20 sacrificed their life and Bjpwaalas are happy with stats on Chinese soldiers.📌Still couldn%27t find evidence on Pulwama but their ally media have found all detail from Chinese camps.Mind you Col said that there was "big gulf" between reality and media.#PMDaroMatJawabDo pic.twitter.com/0zDh22wJsf
— Warisha Rehan (@Warisha_Khan_) June 17, 2020
دوسری جانب بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ کے معروف اداکاروں نے بھی بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔
اداکار اکشے کمار نے ٹوئٹر پر لکھا کہ 'گلوان ویلی' میں فوجیوں کی ہلاکت پر وہ رنجیدہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان فوجیوں نے قوم کے لیے جو خدمات انجام دیں، ہم ان کا یہ قرض کبھی نہیں چکا سکتے۔
Deeply saddened by the death of our bravehearts in #GalwanValley. We will forever be indebted to them for their invaluable service to the nation.My heartfelt condolences to their families 🙏🏻 pic.twitter.com/tGOGTU61X6
— Akshay Kumar (@akshaykumar) June 16, 2020
ورون دھون نے بھی ان ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اظہارِ افسوس کیا۔
Heartbroken about the death of our brave soldiers. #GalwanValley. Our defence stands it’s ground. We are forever indebted to the sacrifice of our brave soldiers. #jaihind
— Varun Dhawan (@Varun_dvn) June 16, 2020
سینئر اداکار امیتابھ بچن نے کہا کہ ان فوجیوں نے ہمیں محفوظ رکھنے کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں۔ میں آرمی افسروں اور جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
T 3565 - .... ज़रा आँख में भर लो पानी ; जो शहीद हुए हैं उनकी , ज़रा याद करो क़ुर्बानी .. 🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳they sacrificed their lives to protect our country , to keep us safe and secure. SALUTE Indian Army Officers and Jawans ! JAI HIND
— Amitabh Bachchan (@SrBachchan) June 16, 2020
دوسری جانب کچھ بھارتی شہری نریندر مودی کی حمایت میں بھی ٹوئٹ کر رہے ہیں۔
بھومل سونی نامی ایک صارف نے نریندر مودی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "بھارتی فوجی مارتے مارتے مرے ہیں۔ بھارتی وزیرِ اعظم کا پیغام بہت واضح ہے۔ ہم اپنے وزیرِ اعظم سے یہی سننا چاہتے ہیں۔
@narendramodi : ‘Maarte Maarte Mare Hai’ 🇮🇳🇮🇳This gave me chill in the spines. That’s what we wanted to hear from our PM. His Message is Clear !#ModiWonChiniRahulFail #indiachinastandoff #IndiaChinaFaceOff #IndianArmy #galwanvalleyclash #GalwanValley pic.twitter.com/JIjBIwWYBy
— Bhumil Soni (@thebhumilsoni) June 17, 2020
انوراگ سکسینا نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بہت سارے لوگ نریندر مودی کو یہ بتانے میں لگے ہیں کہ انہیں کیا کرنا چاہیے۔ اگر وزیرِ اعظم چین کو سبق سکھانا چاہیں گے تو وہ آپ کے مشورے کا انتظار نہیں کریں گے۔ لہٰذا انہیں وہ کام کرنے دیں جس کے لیے وہ منتخب ہوئے ہیں۔
Anonymous trolls telling PM @narendramodi what to do.If he wants to #TeachLessonToChina, he%27s not waiting for your expert advice. Trust him to do the job he was voted for.
— Anuraag Saxena (@anuraag_saxena) June 17, 2020
خیال رہے کہ بھارت اور چین اس جھڑپ کا ذمہ دار ایک دوسرے کو قرار دے رہے ہیں جب کہ بھارت نے بھی چین کے جانی نقصان کا دعویٰ کیا ہے۔
چین کی وزارتِ دفاع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھڑپ میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔ تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی ہے۔