سوچی: یوکرین کی اسکیئر کا مقابلوں سے علیحدگی کا اعلان

چوبیس برس کی بوگدانہ متسوسکا نے بتایا کہ ایسے میں جب کئیف کے آزادی چوک میں اُن کے ملک کے لوگ مارے جا رہے ہیں، وہ کھیلوں میں شرکت نہیں کرنا چاہتیں
یوکرین میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے دوران، ہلاک ہونے والوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر، یوکرین کی ایک اسکیئر نے سوچی کے اولمپک کھیلوں سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔

چوبیس برس کی بوگدانہ متسوسکا نے بتایا کہ ایسے میں جب کئیف کے آزادی چوک میں اُن کے ملک کے لوگ مارے جا رہے ہیں، وہ کھیلوں میں شرکت نہیں کرنا چاہتیں۔

اُنھوں نے کہا کہ وہ جمعے کو ہونے والے ’سلولم‘ میں شریک نہیں ہوں گی، جو سوچی اولمپکس میں اُن کا تیسرا اور بہترین کھیل پیش کرنے کا ایک سنہری موقع ہوتا۔

اُن کے والد، جو اُن کی کوچنگ کرتے ہیں، اُن کے اِس فیصلے کے حامی ہیں۔


متسوسکا نے تشدد کی کارروائیوں کا ذمہ دار یوکرین کے صدر وِکٹر یناکووچ اور اُن کی حکومت کو قرار دیا ہے۔

مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک، کم از کم 50 افراد ہلاک، جب کہ بیسیوں زخمی ہوئے ہیں۔


دریں اثنا، کئیف کے میئر، ولودمائر مکینکو نے صدر یناکووچ کی ’پارٹی آف ریجنز‘ سے علیحدگی اختیار کی ہے۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جوں جوں بحران میں تیزی آتی جارہی ہے، مسٹر یناکووچ کے حامی رفتہ رفتہ اُن سے الگ ہوتے جارہے ہیں۔