برطانیہ کے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ نے شاہی زندگی ٹھکرا دی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ شمالی امریکہ منتقل ہو جائیں گے اور کام بھی کریں گے۔
ایک بیان میں ہیری اور میگھن نے کہا کہ ملکہ برطانیہ کی مکمل حمایت کے ساتھ وہ شاہی خاندان سے الگ رہنے کا وقت نکالنا چاہتے ہیں تاکہ کام کاج سے وابستہ ہو کر مالی طور پر خودمختار ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی ماہ تک سوچ بچار اور بات چیت کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ شاہی خاندان کے ادارے کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے زندگی کا ایک نیا رخ اختیار کریں۔
ملکہ برطانیہ کو لکھے گئے مراسلے میں انہوں نے کہا کہ آپ کی حوصلہ افزائی کے نتیجے میں، خاص طور پر گزشتہ چند برسوں کے دوران، ہم اس قابل ہوئے کہ اس قسم کے کسی فیصلے کے بارے میں سوچ سکیں۔
انہوں نے لکھا کہ ہم اپنا وقت برطانیہ اور شمالی امریکہ میں گزاریں گے اور ملکہ، دولت مشترکہ اور اپنے تائید و حمایت کنندگان کی عزت و توقیر کا خیال کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف جغرافیائی خطوں میں رہنے کے سبب ہم اپنے بیٹے کی بہتر پرورش کر پائیں گے تاکہ وہ شاہی خاندان کی روایات کو سمجھنے کے ساتھ عام زندگی کو بھی پرکھ سکے۔
انہوں نے اپنے نئے فلاحی کام کا بھی ذکر کیا جس کا وہ آغاز کرنے والے ہیں۔
شاہی جوڑا حالیہ عرصے کے دوران اپنے عوامی کردار اور جانچ پڑتال کے طریقہ کار سے ناخوش دکھائی دے رہا تھا۔
اکتوبر میں میگھن نے اخبار ڈیلی میل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز کیا جس نے ان کا وہ مراسلہ شائع کیا تھا، جو انہوں نے اپنے ناراض والد کو بھیجا تھا۔
شہزادہ ہیری نے اپنی بیگم کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے پر ذرائع ابلاغ کے خلاف مذمتی بیان جاری کیا اور اس رویے کا موازنہ اپنی والدہ شہزادی ڈیانا کے ساتھ روا رکھے گئے رویے سے کیا۔
انھوں نے کہا کہ وہ میگھن کی نجی زندگی میں دخل اندازی کو برداشت نہیں کرسکتے۔ تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے، جس بات پر انہیں انتہائی افسوس ہے۔
ہیری نے کہا کہ ایک وقت آتا ہے جب آپ ایسے رویے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، کیونکہ اس کے نتیجے میں لوگوں کی زندگی تباہ ہو جاتی ہے۔ اسے عام الفاظ میں ہراساں کرنا کہتے ہیں، جو لوگوں کی خاموشی سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا نام ہے۔ اس قسم کا رویہ ہر سطح پر ناقابل قبول ہے۔ ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔