وزیر اعظم عمران خان سعودی ایئرلائن کی کمرشل پرواز کے ذریعے ہفتے کی شام نیو یارک سے وطن واپس روانہ ہوئے۔ وہ جدہ میں تین گھنٹے قیام کے بعد پاکستان واپس پہنچیں گے۔
یہ بات پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان، میاں عابد سعید نے وائس آف امریکہ کو بتائی ہے۔
وزیر اعظم کے طیارے میں فنی خرابی کے باعث پرواز ٹورنٹو سے جے ایف کینیڈی ہوائی اڈے پر واپس پہنچی تھی۔ انھوں نے نیویارک میں مزید ایک رات قیام کیا۔
Prime Minister @ImranKhanPTI & Foreign Minister @SMQureshiPTI en route to Pakistan from New York. pic.twitter.com/pps9vclGlk
— Azhar Laghari (@AzharLaghariPTI) September 28, 2019
اس سے قبل، پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے، 'اے پی پی' کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سعودی حکومت کی جانب سے دیے گئے طیارے میں سفر کر رہے تھے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت وفد کے دیگر افراد بھی ان کے ہمراہ طیارے میں سوار تھے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد جمعہ کی رات وزیر اعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ نیویارک کے کینیڈی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے خصوصی طیارے کے ذریعے پرواز کی۔
پرواز کے دو گھنٹے بعد ہی کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے قریب طیارے میں معمولی تکنیکی خرابی پیش آئی جس کے باعث اسے واپس نیو یارک کے کینیڈی انٹرنیشنل ایئر پورٹ آنا پڑا۔
طیارے نے بحفاظت کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی جس کے بعد اس کی فنی خرابی کو دور کیا جانے لگا۔
پاکستانی وفد میں شامل وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے طیارے میں تکنیکی خرابی کی تصدیق کی۔
نعیم الحق نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ عمران خان نیو یارک کے ہوٹل واپس پہنچ گئے ہیں۔
Due to technical fault in the plane, Prime Minister Imran Khan will be spending the night back at the hotel in New York.
— Naeem ul Haque (@naeemul_haque) September 28, 2019
عمران خان اور ان کے وفد نے طیارے کی تکنیکی خرابی کے دور ہونے تک ایئر پورٹ پر انتظار کا فیصلہ کیا۔ تاہم تکنیکی ماہرین نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ خرابی ہفتے کی صبح تک ٹھیک ہو سکے گی۔
جس کے بعد پاکستانی وفد ایئر پورٹ سے روزے ویلٹ ہوٹل روانہ ہوا جہاں وزیر اعظم اپنے دورہ نیو یارک کے دوران مقیم تھے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 20 ستمبر سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ کے دورے پر تھے۔ اس دوران انہوں نے متعدد عالمی رہنماؤں، سماجی اور کاروباری وفود سے ملاقاتیں کیں جبکہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔
عمران خان نے جمعے کو جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی بات کی جبکہ اقوام عالم سے کشمیر میں کرفیو ہٹانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔