پاکستانی طالبان نے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستانی انٹیلی جنس کے ایک سابق عہدے دارکو ، جس نے افغانستان میں طالبان کو منظم کرنے میں اہم کردار ا دا کیا تھا، ہلاک کیاتھا۔
جنوری میں ایک پاکستانی عہدے دار نے کہا تھا کہ سلطان امیر تاڑڑ جو کرنل امام کے نام سے موسوم تھے، شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں عسکریت پسندوں کی قید کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔
تاہم ، عسکریت پسندوں کے ترجمان حکیم اللہ احسن نے ہفتے کے روز کہا ہے انہیں طالبان جنگجوؤں نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ طالبان نے انہیں ہلاک کیے جانے کی ویڈیو جاری کردی ہے۔ تاہم طالبان کے اس دعویٰ کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
کرنل امام کو عسکریت پسندوں نے پچھلے سال مارچ میں اپنے انٹیلی جنس محکمے کے ایک ساتھی اور برطانوی ٹیلی ویژن کے پاکستانی صحافی کے ساتھ پکڑا تھا۔
سلطان امیر تاڑڑ (کرنل امام) پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ایک ریٹائرڈ سینئیر عہدے دار تھے۔ انہوں نے 1980ء کے عشرے میں سویت یونین کو افغانستان سے باہر نکالنے میں امریکی کوششوں میں مدد فراہم کی تھی۔ بعدازاں انہوں نے اس دور میں جب طالبان افغانستان پر حکمران تھے، ان کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرلیے تھے جن میں ملاعمر بھی شامل تھے۔
حالیہ برسوں میں وہ طالبان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملات طے کرنے پر زور دیتے رہےتھے، تاہم انہوں نے جنگ میں مصروف شورش پسندوں سے اپنے کسی طرح کے روابط سے انکار کیاتھا۔
ان کے ساتھ پکڑے جانے والے صحافی کو بعدازاں طالبان نے رہا کردیا تھا، لیکن انٹیلی جنس سے تعلق رکھنے والے ان کے ساتھی کو انہوں نے ہلاک کردیاتھا۔