امریکہ کی سب سے بڑی اسٹریمنگ کمپنی 'نیٹ فلکس' آئندہ ماہ پاکستان کی دستاویزی فلم ساز شرمین عبید چنائے کی اینیمیٹڈ فلم 'ستارہ' ریلیز کرنے جارہی ہے۔
'ایس او ایس' فلمز اور 'اے آر وائی' فلمز کے لیے اینیمیشن کونٹنٹ اور فیچر فلمز تیار کرنے والی مشترکہ کمپنی 'وادی اینی میشنز' کی جانب سے جاری کردہ اطلاعات کے مطابق 'ستارہ' نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی پہلی اینیمیٹڈ پاکستانی فلم ہوگی۔
فلم کی کہانی لاہور کی ایک کمسن لڑکی کے گرد گھومتی ہے۔ اور اس فلم کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس میں کوئی مکالمہ نہیں۔
اسے شرمین عبید چنائے کی فلم اکیڈمی 'ایس او ایس' نے پروڈیوز کیا ہے جسے گزشتہ مہینے ہی نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
بنیادی طور پر یہ مختصر دورانیے کی ایک آگاہی فلم ہے جس میں لڑکیوں کی کم عمری میں شادی سے متعلق شعور اُجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
نیٹ فلکس کے ذریعے فلم 'ستارہ' کو دنیا کے 150 سے زائد ملکوں میں دیکھا جاسکے گا۔
فلم 15 نومبر کو ریلیز کی جائے گی جب کہ اس موقع پر 'ستارہ' کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف ممالک میں بننے والی اینی میٹیڈ فلمیں بھی ریلیز کی جائیں گی۔
چھیالیس سیکنڈ دورانیے پر مشتمل 'ستارہ' کا ٹریلر پہلے ہی ریلیز ہوچکا ہے۔ ٹریلر دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ 'ستارہ' پائلٹ بننے کے خواب آنکھوں میں سجائے ہوئے ہے لیکن اس کے والدین کم عمری میں ہی اس کی شادی کردیتے ہیں۔
فلم کے دورانیے سے متعلق بعض اطلاعات میں کہا جارہا ہے کہ 'ستارہ' 30 منٹ سے زائد دورانیے پر مبنی ہے۔
اس فلم کے اینیمیشن ڈائریکٹر کامران خان ہیں جب کہ فلم امریکی پروڈیوسرز کے اشتراک سے بنائی گئی ہے۔