امریکی صدر براک اوباما نے جرمنی کے شہر میونخ میں جمعے کے روز ہونے والے حملوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے، جس میں بتایا جاتا ہے کہ آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔
قانون کے نفاذ سے متعلق اہل کاروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، اوباما نے کہا کہ صورت حال کے بارے میں حقائق موصول ہو رہے ہیں۔ بقول اُن کے ’’ہمیں زخمی ہونے والوں کے ساتھ دلی ہمدردی ہے‘‘۔
اُنھوں نے توجہ دلائی کہ جرمنی امریکہ کا قریبی اتحادی ہے،اور پیش کش کی کہ ’’ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے مدد درکار ہو تو فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔
جمعے کی شام گئے ہونے والے اِس واقع میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ بتائی جاتی ہے۔ جرمن پولیس نے تصدیق کی ہے کہ شوٹنگ کا یہ واقعہ میونخ کے ’اولمپیا شاپنگ سینٹر‘ میں پیش آیا اور اہل کاروں کی بڑی نفری فوری امداد کے لیے پہنچی۔
حکام نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں سے نمٹنے کے لیے شہر بھر میں کارروائی جاری ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ اُن کے خیال میں شوٹنگ میں ایک سے زیادہ حملہ آور ملوث تھے، لیکن یہ بات معلوم نہیں ہو سکی کہ حملہ آور کون تھا یا کون تھے۔
عینی شاہدوں کے حوالے سے پولیس نے بتایا ہے کہ مسلح افراد کی تعداد تین تھی۔ ایک وڈیو میں میک ڈونالڈ کے باہر بندوق بردار ایک شخص دیکھا جا سکتا ہے، جب وہ قریبی بھیڑ پر گولی چلانے کے لیے بندوق سیدھی کرتا ہے تو کیمرامین بھاگنے لگتا ہے، ایسے میں گولی چلنے کی آواز سنی جاسکتی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
عینی شاہدوں کے حوالے سے پولیس نے بتایا ہے کہ مسلح افراد کی تعداد تین تھی۔ ایک وڈیو میں میک ڈونالڈ کے باہر بندوق کے ساتھ ایک شخص دیکھا جا سکتا ہے، جب وہ قریبی بھیڑ پر گولی چلانے کے لیے بندوق سیدھی کرتا ہے تو کیمرامین بھاگنے لگتا ہے، ایسے میں گولی چلنے کی آواز سنی جاسکتی ہے۔
شہر میں ایک اور کارروائی جاری ہے۔ اسپیشل فورسز کی مدد سے پولیس دستیاب تمام ہنگامی خدمات سے استفادہ کررہی ہے، جس میں وفاقی پولیس شامل ہے۔ پولیس نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ کارروائی کرتے ہوئے پولیس کا فوٹو یا وڈیو نہ لیا جائے۔
میونخ پولیس ٹوئٹر اور فیس بک پر پیغامات میں شہریوں کو مشورہ دے رہی ہے کہ وہ شہر کی کھلی جگہوں پر نہ جائیں یا کسی محفوظ عمارت میں پناہ لیں۔
شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ معطل کردی گئی ہے۔ جرمن ریل کمپنی، ڈاؤچ بان نے تمام ریل گاڑیاں بند کردی ہیں اور میونخ سینٹرل ٹرین اسٹیشن بند کر دیا ہے۔
جمعے کے روز ہونے والے اِس حملے سے ایک ہفتہ قبل جرمنی کے شہر وُیزبرگ میں ایک ریل گاڑی میں مسافروں پر کلہاڑی سے حملہ کرنے والا 17 برس کا شخص افغان مہاجر بتایا جاتا ہے۔ اُس واقعے میں چار افراد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد پولیس نے گولی چلا کر حملہ آور کو ہلاک کر دیا تھا۔ داعش نے اِس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
جون کے اواخر میں نقاب پہنے ایک شخص نے فرینکفرٹ کے قریب ویئرہائم کے مغربی قصبے میں واقع ’جرمن مووی کمپلیکس‘ میں شوٹنگ کا ایک واقعہ پیش آیا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ اسپیشل فورسز کے اہل کاروں نے کمپلیکس پر دھاوا بول دیا تھا، جہاں حملہ آور چھپے ہوئے تھے۔
سی این این کے مطابق، میونخ حملے میں نو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔