پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند میں سنگ مرمر کی ایک کان میں پیر کی شام پتھر کا ایک بڑا ٹکڑا گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔
ملبے تلے دبے افراد یا مرنے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے جب کہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پروونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک ملبے سے 22 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ نو زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والے بعض افراد کی شناخت ہو گئی ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ضلع مہمند اور ملحقہ ضلع خیبر کے علاقے ملاگوری سے بتایا جاتا ہے۔
ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں جس کے لیے پشاور سے پانچ ایمبولینسز اور ایک ریکوری وہیکل روانہ کی گئی ہے۔ امدادی سرگرمیوں میں فوج، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق پہاڑ دشوار گزار علاقے میں ہے اور ہیوی مشینری موجود نہ ہونے کے باعث امدادی کاروائیوں میں دشواری کا سامنا ہے۔
ڈپٹی کمشنر افتخار عالم کا کہنا ہے کہ حادثے میں مزید اموات کا خدشہ ہے جب کہ امدادی کارروائیوں کو آگے بڑھانے کے لیے ہیوی مشینری طلب کر لی گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مہمند طارق حبیب نے کہا ہے کہ ملبے میں بڑے بڑے پتھر موجود ہیں جنہیں صرف ہیوی مشینری سے ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔
اُن کے بقول امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کے لیے ہیوی مشینری اور امدادی ٹیمیں طلب کر لی گئی ہیں، جو جلد ہی جائے حادثہ پر پہنچ جائیں گی۔