اعلیٰ افغان اہلکاروں اور طالبان سے مزید گفت و شنید، خلیل زاد دورے پہ روانہ

فائل

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت، زلمے خلیل زاد 31 مئی سے 16 جون تک افغانستان، پاکستان، قطر، متحدہ عرب امارات، بیلجئم اور جرمنی کا دورہ کر رہے ہیں۔

خلیل زاد کے دورے کے بارے میں امریکی محکمہٴ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے ہفتے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ دورہ امن عمل میں سہولت کاری فراہم کرنے کی مجموعی کاوش کا حصہ ہے، جس کی مدد سے افغانستان میں تنازع کا خاتمہ لایا جائے‘‘۔

ترجمان نے کہا کہ ’’کابل میں، نمائندہ خصوصی افغان حکومت اور دیگر افغانوں سے مشاورت کریں گے، جن میں متمدن معاشرے کےنمائندے اور خواتین کے حقوق کے گروہ شامل ہیں‘‘۔

بقول ترجمان، ان مشاورتی ملاقاتوں کا مقصد ’’بین الافغان مذاکرات کے لیے تمام فریقین کو قائل کرنے کی کوشش کرنا ہے، جس کے نتیجے میں امن کا حتمی تصفیہ عمل میں آئے‘‘۔

ادھر، برسلز، برلن، اسلام آباد اور ابو ظہبی میں وہ ’’افغان امن عمل کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ امن کے لیے طے ہونے والا تصفیہ پائیدار ثابت ہو‘‘۔

ترجمان نے کہا کہ امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے، زلمے خلیل زاد ’’قطر میں طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری کریں گے‘‘۔