یورپی یونین کے نمائندۂ خصوصی برائے افغانستان رولینڈ کوبیا نے قطر میں واقع طالبان کے سیاسی دفتر کے وفد سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوئی جس میں طالبان کے وفد کی قیادت طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے کی۔
طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد سہیل شاہین کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورتِ حال، امریکہ کے ساتھ جاری طالبان کے مذاکرات، افغانستان میں جاری لڑائی میں عام شہریوں کی ہلاکتیں روکنے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی سمیت دیگر معاملات پر بات چیت ہوئی۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملاقات میں یورپی یونین کے نمائندۂ خصوصی نے افغانستان سے متعلق یونین کی پالیسی کی وضاحت کی اور طالبان قیادت کو یقین دلایا کہ وہ یورپی یونین کے نمائندے کے طور پر افغانستان میں قیامِ امن کے لیے مثبت کردار ادا کریں گے۔
یورپی یونین کے متعلقہ حکام کی جانب سے تاحال اس ملاقات کے بارے میں کوئی بیان یا باضابطہ ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔
طالبان کے ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ یورپی یونین کے نمائندۂ خصوصی نے طالبان کے سیاسی دفتر کے ساتھ مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
طالبان کی سیاسی قیادت اور یورپی ایلچی کے درمیان یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب افغانستان میں قیامِ امن کی کوششیں عروج پر ہیں اور امریکہ اور طالبان مجوزہ امن معاہدے کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔
امریکہ کے نمائندۂ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد اور قطر میں موجود طالبان کی سیاسی قیادت کے درمیان گزشتہ سات ماہ کے دوران مذاکرات کے چھ دور ہو چکے ہیں جن میں سے بعض دور کئی کئی روز تک جاری رہے تھے۔
فریقین کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں اب تک خاصی پیش رفت ہو چکی ہے۔ لیکن، افغانستان میں جنگ بندی اور مستقبل کے سیاسی انتظام پر فریقین کے درمیان بات چیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔