پاکستان نے ایران کا جاسوس ڈرون مار گرایا

ایرانی ڈورن شاہد 129، جس کی نمائش تہران میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی 37 ویں سالانہ پریڈ میں کی گئی تھی۔ فروری 2016

ذرائع کے مطابق ایران کا جاسوس طیارہ 45 کلو میٹر پاکستان کے حدود میں داخل ہوا تھا، جس کے بعد پاک فضائیہ کے ایک لڑاکا طیارہ نے اسے نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔

ستارکاکٹر

پاکستان کے حدود میں داخل ہونے والا ایران کے ایک جاسوس ڈرون طیارے کو پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے نے ضلع پنجگور میں مار گرا یا۔

ضلع پنجگور کی مقامی انتظامیہ کے ایک افسر نے نا م ظاہر کرنے کی شرط پر وائس آف امر یکہ کو بتایا کہ واقعہ پیر کے روز پیش آیا جس کے بعد پاکستان اور ایران کے سرحدی حکام کے درمیان ہو نے والے فلیگ میٹنگ میں، ایران کی سرحد ی فورسز کی طرف سے سر حد ی حدود کی خلاف ورزیوں، جاسوس ڈرون کا پاکستان کے فضائی حدود میں داخلہ، پاکستانی علاقے میں بلا اشتعال مارٹر گولے داغے جانے اور دیگر معاملات اُٹھائے گئے اور ایران کے سرحد ی حکام سے اس بارے میں احتجاج بھی کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ایران کا جاسوس طیارہ 45 کلو میٹر پاکستان کے حدود میں داخل ہوا تھا، جس کے بعد پاک فضائیہ کے ایک لڑاکا طیارہ نے اسے نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔

گذشتہ اتوار کو بھی ایران کی طرف سے پاکستان کے سرحد ی علاقے میں متعدد گولے فائر کئے گئے تھے۔ تاہم اس گولہ باری سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا، جبکہ مئی میں بھی ایران کی جانب سے دو مرتبہ پاکستانی حدود میں گولے فائر کئے گئے تھے جس سے ایک پک اپ ڈرائیور ہلاک ہو گیا تھا۔

پاکستان اور ایران کے درمیان تقر یباً 9 سو کلومیٹر طویل سرحد ہے، جس پر کئی جگہ ایران کی طرف سے باڑ بھی لگائی گئی ہے جبکہ سرحد کے قریب پاکستانی اضلاع میں کئی لوگ ایران سے لائے جانے والی غیر قانونی ایرانی اشیا اور پٹرولیم مصنوعات کا کاروبار کرکے گذر بسر کرتے ہیں۔

بلوچستان اور ایران کے صوبہ سيستان بلوچستان کے حکام کے درمیان گذشتہ سال ہونے والے معاہدوں میں ایران نے پاک ایران سرحد کے قر یبی علاقوں میں سات تجارتي منڈیوں کے قیام میں مالی معاونت فراہم کرنے کا معاہد ہ کیا تھا، لیکن دہشت گردوں کے ایرانی سرحدی فورسز پر حملوں کے واقعات اور سرحد ی کشیدگی میں اضافے کے با عث ابھی تک ان منڈیوں کی تعمیر شروع نہیں ہو سکی۔