جمعرات کو بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں سڑک کے ایک حادثے میں کم سے کم 11 طلبہ اور طالبات ہلاک اور نو دوسرے زخمی ہو گئے۔
عہدیداروں کے مطابق ریاست کے سرحدی ضلع پونچھ کے سورن کوٹ علاقے کے ایک کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ میں زیرِ تربیت یہ طالب علم ایک معروف تفریحی مقام دبجن کی طرف جارہے تھے کہ ان کی گاڑی پہاڑی سڑک سے لڑھک کر ایک گہری کھائی میں جا گری۔
یہ حادثہ سطح سمندر سے تقریباً ساڑھے گیارہ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع پیر کی گلی کے علاقے لال غلام میں پیش آیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ چار طالب علم موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جب کہ زخمیوں میں سے سات اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں یا وہاں داخل کیے جانے کے فوراً بعد چل بسے۔ پانچ انتہائی تشویشناک زخمیوں کو سری نگر کے ایک اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
سری نگر میں حکومت کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حادثے کی خبر ملتے ہی پولیس اور ضلع شوپیان کی انتظامیہ نے ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم کے رضا کاروں کے ساتھ امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ ترجمان نے کہا کہ مرنے والوں میں نو طالبات بھی شامل ہیں۔
ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک نے حادثے میں انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس پانچ لاکھ روپے عبوری امداد کے طور پر دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر خاص طور پر اس کے پہاڑی علاقوں میں اس طرح کے حادثے آئے دن پیش آتے رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق سڑکوں کی تنگی اور بری حالت یا تیزی اور غفلت سے گاڑیاں چلانا اور بعض صورتوں میں بہت پرانی اور تیکنکی لحاظ سے ناکارہ گاڑیوں کا استعمال اکثر اس طرح کے حادثات کی وجہ بن جاتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں سال 2018 میں (نومبر کے مہینے تک) 5529 سڑک کے حادثے پیش آئے جن میں 908 افراد ہلاک اور 7250 زخمی ہوئے۔ 2017 کا ڈیٹا اس سے بھی زیادہ ہولناک اور قابلِ تشویش ہے۔
گزشتہ آٹھ سال کے ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ ریاست میں ہر دن کم سے کم پندرہ سڑک کے حادثے ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہر سات گھنٹے میں ایک شخص موت کے منہ میں چلا جاتا ہے، جب کہ چار دوسرے زخمی ہو جاتے ہیں۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے 2017 میں کیے گئے ایک سروے میں 1996 اور 2016 کے عرصے میں بھارت میں رونما ہونے والے حادثات کے متعلق ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سڑک حادثوں میں ہلاکتوں اور معذوری کے واقعات کے حوالے سے بھارت پہلے نمبر پر ہے۔
جب کہ اس فہرست میں بھارتی ریاستوں میں سے نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر سب سے اوپر ہے۔