پاکستان میں رواں برس بھی تین مختلف دنوں میں عید الفطر منانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس بدھ کی شام اسلام آباد میں ہو رہا ہے جس میں چاند کے شواہد ملنے کے بعد عید کے بارے میں فیصلہ اور اعلان کیا جائے گا۔ البتہ شمالی وزیرستان میں بدھ کو عید منا لی گئی ہے۔
سعودی عرب میں حکام نے ایک روز قبل چاند نظر نہ آنے کے بعد رمضان کے 30 روزوں کی تکمیل پر جمعرات کو یکم شوال قرار دے کر عید الفطر منانے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان میں روایتی طور پر سعودی عرب کے ایک روز بعد عید منائی جاتی ہے۔
خیبر پختونخوا میں پشاور کی تاریخی مسجد قاسم علی خان کے منتظم پوپلزئی خاندان کو رمضان اور عید کا چاند نظر آنے کے اعلان میں کلیدی حیثیت حاصل رہی ہے ۔
مسجد قاسم علی خان کے بیان کے مطابق شوال کا چاند دیکھنے کے لیے مقامی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس بدھ کو ہو گا۔
بیان کے مطابق مسجد قاسم علی خان میں غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی شہاب الدین کی سربراہی میں جب کہ زونل کمیٹی کا اجلاس اوقاف ہال میں ہو گا۔
مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ شوال کا چاند نظر آنے اور عید الفطر کا فیصلہ شہادتیں موصول ہونے پر شرعی نکتۂ نگاہ سے جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔ مفتی شہاب الدین پوپلزئی کے بقول اگر مرکزی یا علاقائی رویتِ ہلال کمیٹی ان سے تعاون کے لیے رابطہ کریں گی۔ تو رویت کمیٹی سے تعاون بھی کیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شوال کا چاند نظر آنے کا حتمی فیصلہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی کریں گے۔
سعودی عرب میں 30 روزوں کی تکمیل اور مسجد قاسم علی خان میں غیر سرکاری رویتِ ہلال کمیٹی کے اجلاس کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں کے رہائشیوں نے جمعرات کو عید الفطر منانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
شمالی وزیرستان میں عید
افغانستان سے ملحقہ خیبر پختونخوا کے ضلعے شمالی وزیرستان کے زیادہ تر علاقوں میں بدھ کو عید منائی گئی۔ مقامی علما پر مشتمل رویتِ ہلال کمیٹی کے اعلان کے بعد مقامی لوگوں نے عید الفطر منائی۔
خیبر پختونخوا میں شہری حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ میران شاہ، میر علی اور رزمک جیسے قصبوں اور نواحی علاقوں میں عید سعودی عرب سے بھی ایک روز قبل منائی جا رہی ہے۔
میر علی قصبے سے تعلق رکہنے والے احسان داوڑ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ شمالی وزیرستان کے کئی علاقوں میں ملک بھر سے ایک دن پہلے روزہ رکھا گیا تھا اسی بنیاد پر 29 روزوں کی تکمیل پر منگل کو مقامی علما کی کمیٹی کا اجلاس مولوی رفیع الدین کے سربراہی میں ہوا۔ اس اجلاس میں شوال کا چاند دیکھنے کی 10 سے زیادہ شہادتیں موصول ہوئیں جس کے بعد بدھ کو عید الفطر منانے کا فیصلہ ہوا اور مساجد کے اسپیکروں کے ذریعے اعلانات کیے گئے ۔
مقدمے کا اندراج
شمالی وزیرستان میں عید الفطر کے اعلانات کے بعد میر علی پولیس تھانے میں مولوی رفیع الدین سمیت آٹھ افراد کے خلاف احترام رمضان قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے مقدمے کے اندراج کے بعد کسی قسم کی گرفتاری کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
خیبر پختونخوا حکومت یا شمالی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ نے بدھ کو عید الفطر منائے جانے پر کسی قسم کا مؤقف یا ردِ عمل کا اظہار نہیں کیا ۔
علما میں اختلاف
احسان داوڑ کا کہنا ہے کہ حقیقت میں شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے علما گزشتہ تین سے چار برس سے اختلافات کا شکار ہیں۔ بعض مساجد سے عید الفطر منانے اور بعض سے روزہ رکھنے کے اعلانات کیے جا رہے تھے۔
سعودی عرب سے ایک روز قبل عید پر مقامی لوگ بھی حیران
شمالی وزیرستان کے دوسرے بڑے قصبے میر علی کا نواحی علاقہ حیدر خیل سعودی عرب سے ایک روز قبل عید الفطر منانے کی وجہ سے خبروں میں ہے۔
احسان داوڑ نے کہا کہ اس گاؤں کا ایک خاندان اور چند افراد چاند دیکھنے میں مہارت حاصل کر چکے ہیں۔ یہ لوگ کئی کئی روز پہلے سے چاند کی گردش کو نوٹ کرتے رہتے ہیں اور اسی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں۔
احسان کے بقول ان کی گواہی کبھی غلط ثابت ہوئی نہیں ہوئی۔ اسی وجہ سے مقامی افراد ان پر اعتماد کرتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب سے ایک روز قبل عید الفطر منانے پر زیادہ تر مقامی لوگ بھی حیران دکھائی دیتے ہیں۔
پشتون تحفظ تحریک (پی ٹی ایم) کے بانی رہنما اور شمالی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے منگل کی شب سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں مقامی علما کے بدھ کو عید الفطر منانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس موقع پر جبری طور پر گمشدہ افراد کو یاد رکھنا چاہیے ۔
محسن داوڑ بھی شمالی وزیرستان کے ان ہزاروں افراد میں شامل تھے جنہوں نے بدھ کو عید الفطر کے نماز ادا کی اور عید کی تقریبات میں بھی شرکت کی۔