|
ویب ڈیسک— پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کے اہم ٹاکرے میں شکست پر جہاں بھارتی کرکٹ ٹیم تعریفیں سمیٹ رہی ہے تو وہیں اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی کی ناقابلِ شکست سینچری پر شائقینِ کرکٹ اور ماہرین انہیں داد دے رہے ہیں۔
پاکستان کے خلاف تقریباً ہر میچ میں ہی شان دار کارکردگی دکھانے والے وراٹ کوہلی نے اتوار کو نہ صرف ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 14 ہزار رنز مکمل کیے بلکہ ون ڈے کریئر کی 51 ویں سینچری بنا کر اپنی کھوئی ہوئی فارم بھی حاصل کر لی۔
یہ وہی وراٹ کوہلی ہیں جنہوں نے 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں ناقابلِ شکست 82 رنز کی اننگز کھیل کر بھارت کو ایک ناقابلِ یقین کامیابی دلائی تھی۔
اتوار کو جب پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف دیا تو بعض ماہرین کا خیال تھا کہ شاید پاکستان کی بالنگ دبئی کی کنڈیشنز میں اس ہدف کا دفاع کر لے گی۔ لیکن روہت شرما کے جارحانہ آغاز نے ٹیم انڈیا کے بعد میں آنے والے بلے بازوں کو اتنا اعتماد دیا کہ 45 گیندیں قبل ہی بھارت نے روایتی حریف کے خلاف میچ جیت لیا۔
'کوہلی اور روہت کی اب بھی بہت کرکٹ باقی ہے'
سابق بھارتی اوپنر شیکھر دھون کہتے ہیں کہ روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی اب بھی بہت کرکٹ باقی ہے اور ان دونوں کی موجودگی حریف ٹیموں کو پریشانی میں مبتلا کر سکتی ہے۔
وراٹ کوہلی 36 برس جب کہ روہت شرما اب 37 برس کے ہو چکے ہیں۔
گزشتہ برس امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کامیابی کے بعد کوہلی اور روہت نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ تاہم دونوں کرکٹرز ٹیسٹ اور ون ڈے فارمیٹ میں زیادہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پا رہے تھے۔
SEE ALSO: چیمپئنز ٹرافی کا اہم میچ: پاکستان کو بھارت سے چھ وکٹوں سے شکستایسے میں بھارت کے بعض کرکٹ ماہرین یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ دونوں کھلاڑیوں کو ون ڈے اور ٹیسٹ فارمیٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لے کر نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہیے۔
لیکن روہت شرما نے انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں سینچری جڑ کر اپنی فارم حاصل کر لی تھی۔ بنگلہ دیش کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں روہت شرما نے 36 گیندوں پر 41 رنز بنائے تھے۔
گو کہ روہت شرما پاکستان کے خلاف میچ میں صرف 20 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے۔ لیکن یہ رنز صرف 15 گیندوں پر بنے تھے۔
شیکھر دھون کا کہنا تھا کہ "روہت نے جو رنز بنائے، اس کی اہمیت تھی کیوں کہ اس نے ٹیم کو بے خوف کر دیا۔"
اُن کا کہنا تھا کہ ون ڈے کرکٹ بھی اب ایک طرح سے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی طرز پر ہی کھیلی جا رہی ہے۔ اب بلے باز اُونچے شاٹس کھیلنے سے نہیں گھبراتے اور رسک لینا ون ڈے کرکٹ کا خاصا بن چکا ہے۔"
شیکھر دھون کے بقول پاکستان کرکٹ ٹیم میں اس کا فقدان نظر آیا اور اُنہوں نے اُونچے شاٹس کھیلنے سے گریز کیا۔ بھارت نے ایسا کیا اور یہ اس کے حق میں رہا۔"
چیمپئنز ٹرافی: پاکستان اور بھارت کا دبئی میں مقابلہ
میچ میں تین وکٹیں حاصل کرنے والے اسپنر کلدیپ یادیو بھی وراٹ کوہلی کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ "وراٹ بھائی" ٹیم کے سب سے عظیم کھلاڑی ہیں۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہے۔