عید الفطر کے موقع پر برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے برطانیہ اور تمام عالم اسلام کو پر مسرت اور پر امن تہنیتی پیغام بھیجا ہے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کی ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ'اس ماہ رمضان میں برطانوی مسلمانوں کی اقدار کا بہترین مظاہرہ دیکھا گیا، جس میں مسلمانوں نے دل کھول کے صدقہ و خیرات کی، اور ہزاروں، لاکھوں پاؤنڈ ضرورتمندوں کو دیے گئے۔'
وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اپنے بیان میں ماہ رمضان میں مسلمانوں کی طرف سے کی جانے والی بین المذاہب کاوشوں کا ذکر کیا۔
انھوں نے کہا کہ'ماہ صیام میں مسلمانوں نے ہر عقیدے اور لادین افراد کے ساتھ مل کر روزے افطار کئے ہیں، جس میں برمنگھم سے لے کر لندن میں دریائے ٹیمز پر منعقدہ شاندار افطار کی دعوت شامل تھی۔ حتیٰ کہ، رواں برس بین المذاہب افطاریوں کا اہتمام گرجا گھروں اور یہودی عبادت گاہوں کےعلاوہ خمیوں میں بھی کیا گیا‘۔
انھوں نے کہا کہ 'ماہ صیام میں کئی افطار سربرینکا میں 20 برس قبل ہونے والے قتل عام کو یاد کرتے ہوئے کی گئیں، اور ہمیں معلوم ہے کہ اسی طرح تیونس میں تعطیلات منانے والے افراد کے قتل عام پر مساجد میں جمعے کےخطبات کو متاثرین کے لیے وقف کر دیا گیا تھا۔'
وزیر اعظم نے کہا ہے کہ 'سال کے گرم ترین دنوں کے دوران یقیناً آپ کے لیے روزے رکھنا آسان نہیں تھا۔ یہ جذبہ آپ کو یاد دلاتا ہے کہ دنیا میں اس وقت ان لوگوں کی زندگیاں کیسے گزر رہی ہوں گی، جیسا کہ شام اور عراق، جہاں ہمارے جیسے خاندان اور ظلم و ستم کا شکار ہو رہے ہیں۔'
وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے مطابق 'دہشت گردی کے خلاف کارروائی کسی طور سلام پر حملہ نہیں ہے۔۔۔ پُر تشدد رویہ اسلام کے مثبت پیغام کو مسخ کرنے کے متراف ہے۔ دہشت گردی ہم سب پر حملہ ہوتا ہے۔ یہ ہماری طرز معاشرت پر حملہ ہے، جسے ہمیں شکست دینی ہوگی'۔
اپنے پیغام کے آخر میں، اُنھوں نے برطانوی مسلمانوں سے کہا کہ 'اس عید پر جب آپ رمضان کو الوداع کہیں اور اپنے خاندان اور دوست احباب کے ساتھ اکھٹے ہوکر دعوت میں شریک ہوں اور تحائف کا تبادلہ کریں تو اس خوشی کے موقع پر برطانیہ اور دنیا کی بہتری کے بارے میں ضرور سوچئے گا، جس کی تعمیر ہمیں مل کر کرنی ہوگی'۔
اختتامی جملوں میں، ڈیوڈ کلیمرون نے ایک بار پھر دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کو خلوص دل سے عید کی مبارک باد پیش کی۔