کرکٹ کےکھیل میں بدعنوانی کوروکنے میں مدد دینے کی غرض سے، بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی)غیرقانونی سٹے باز کے روپ میں خفیہ ایجنٹ مقرر کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ایسے کھلاڑی جو ایجنٹوں کی طرف سے رابطے کے معاملے پر رپورٹ کرنے میں ناکام ہوگا اُسے سزا سنائی جائے گی جو تنبیہ سے لے کر جرمانہ عائد کرنے اور معطلی کی صورت میں ہوسکتی ہے۔
آئی سی سی کےچیف اِیگزیکیٹیو، ہارون لوگاٹ نے آسٹریلیا کے اخبار ‘دِی ایج’ کو بتایا کہ یہ منصوبہ ابھی ابتدائی سطح پر ہے۔ اِس نئے اقدام کا خیال حالیہ دِنوں میں پاکستان کے تین کھلاڑیوں کے خلاف لگنے والے اسپاٹ فکسنگ کے الزام کے نتیجے میں سامنے آیا۔
اِس منصوبے کو آئی سی سی کے اگلے اجلاس میں منظوری دی جا سکتی ہے، یعنی اگلے ماہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشزمقابلے اور فروری میں عالمی کپ کھیلے جانے کے موقعے پر خفیہ ایجنٹس کی تعیناتی پر عمل درآمد ہو سکتا ہے۔ عالمی کپ بنگلہ دیش، بھارت اور سری لنکا مشترکہ طور پر منعقد کریں گے۔
دو ستمبر کو پاکستان کے تین کھلاڑیوں پر کرکٹ کے تمام میچوں میں کھیلنے پر پابندی لگادی گئی تھی۔ اُن پر بدعنوانی کے انسداد کے ضابطوں کے تحت پاکستان کے انگلینڈ کے دورے کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔