امریکہ کی فوج میں دو اعلیٰ عہدوں کے لیے خواتین جنرلز نامزد

فور اسٹار جنرل جیکولین وین اووسٹ کو یو ایس ٹرنس کام کی سربراہ اور تھری اسٹار جنرل لورا رچرڈسن کو ساؤتھ کام کی قیادت کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

صدر جو بائیڈن نے امریکہ کی فوج کی قیادت میں دو اعلیٰ عہدوں کے لیے خواتین کو نامزد کیا ہے۔ یہ امریکہ میں دوسری اور تیسری خواتین ہوں گی جو کہ فوج میں اس قدر اعلیٰ درجے پر ذمہ داریاں انجام دیں گی۔

امریکہ کی فضائیہ کی جنرل جیکولین وین اووسٹ کو ٹرانسپورٹیشن کمانڈ (یو ایس ٹرنس کام) کے سربراہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ جنرل جیکولین وین اووسٹ امریکہ کی فوج میں واحد فور اسٹار جنرل ہیں۔ فور اسٹار جنرل امریکی فوج میں اعلیٰ ترین جنرل شمار ہوتا ہے۔

اسی طرح تھری اسٹار جنرل لورا رچرڈسن کو سدرن کمانڈ (ساؤتھ کام) کی قیادت کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ ساؤتھ کام کے ماتحت وسطی اور لاطینی امریکہ کی ریاستوں کے معاملات دیکھے جاتے ہیں۔ جنرل لورا رچرڈسن بعد ازاں فور اسٹار جنرل بن جائیں گی۔

صدر جو بائیڈن کی نامزد کردہ دونوں فوجی افسران کی اگر سینیٹ سے بھی منظوری ہو جاتی ہے تو یہ دونوں خواتین لوری رابنسن کے بعد دوسری اور تیسری خواتین ہوں گی جو فوج میں کمانڈ کرنے کے اعلیٰ عہدوں تک پہنچی ہیں۔ لوری رابنسن 2018 میں فوج سے ریٹائرڈ ہوئی تھیں۔ اس سے قبل وہ نادرن کمانڈ (نارتھ کام) کی قیادت کر رہی تھیں۔

خیال رہے کہ امریکہ کی فوج میں 11 کمانڈز ہیں، جن کی قیادت فور اسٹار جنرل کرتے ہیں۔

دونوں خواتین فوجی افسران کی نامزدگی کا اعلان کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس میں ایک مختصر تقریب بھی منقعد ہوئی۔ جہاں ان کی نامزدگی کا اعلان کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ان خواتین نے اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں بہترین صلاحیتوں، دیانت داری اور ملک کی بھرپور خدمت کا مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ صدر بائیڈن نے دونوں خواتین کی نامزدگی کا اعلان پیر کو عالمی یومِ خواتین پر کیا۔ تقریب سے نائب صدر کاملا ہیرس اور وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی خطاب کیا۔

صدر بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ آج عالمی یومِ خواتین ہے اور ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے اور تسلیم کرنا چاہیے کہ ان خواتین نے رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے کارنامے انجام دیے۔

گزشتہ ماہ امریکہ کے اخبار 'نیو یارک ٹائمز' کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پینٹاگان نے پہلے ہی گزشتہ برس جنرل جیکولین وین اووسٹ اور جنرل لورا رچرڈسن کی نامزدگی کا فیصلہ کر لیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ان دونوں کی نامزدگیوں کے اعلان کا فیصلہ نومبر 2020 کے صدارتی انتخابات تک مؤخر کر دیا گیا تھا۔ کیوں کہ سابق وزیرِ دفاع مارک ایسپر کو اندیشہ تھا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں جنرلز کی نامزدگیوں کو مسترد کر دیں گے کیوں کہ دونوں خواتین ہیں۔