امریکہ کی فوج میں شامل خواتین نے بدھ کو اس وقت ایک سنگ میل عبور کیا جب انہوں نے فوج کی انفنٹری برانچ کے لیے آفیسروں کا بنیادی تربیتی کورس کامیابی سے مکمل کیا۔
دو خواتین نے جنوبی ریاست جارجیا میں انفنٹری فورس کی نیلے رنگ کی ڈوری وصول کی اور اب وہ باضبابطہ طور پر انفنڑی افسر بن گئی ہیں اور اب وہ اس بات کی اہل قرار پائی ہیں کہ وہ انفنٹری فورس کے فوجیوں کی لڑاکا پلاٹون کی کمانڈ کر سکتی ہیں۔
فوج کی انفنٹری فورس زمینی لڑاکا فورس کا ایک مرکزی حصہ ہے جو امریکہ کو زمینی خطرے کی صورت میں پیش قدمی کرنے اور دشمن کی زمینی فورسز کو پسپا کرنے اور انہیں تباہ کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہیں۔
انفنٹری فورس کے افسروں کا یہ بنیادی کورس مکمل کرنے والی نئی خواتین افسروں سمیت امریکی فوج میں 11 خواتین انفنٹری افسر فرائض انجام دے رہی ہیں۔
قبل ازیں رواں سال کیپٹن کرسٹین گریسٹ پہلی خاتون انفنٹری افسر تھیں جو ایک خصوصی فوجی تربیت مکمل کرنے کے بعد انفنڑی فوج میں شامل ہوئی تھیں۔
فورٹ بینگ پبلک افیرز کے افسر کرس وران نے وائس آف امریکہ کو بدھ کو بتایا کہ فوری طور پر پلاٹون کی قیادت کرنے کے لیے فارغ التحصیل ہونے والی تمام 10 خواتین ایک "غیر اعلانیہ روایت" کو جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انفنٹری افسروں کے بنیادی لیڈر کورس مکمل کرنے کے بعد رینجرز اسکول میں شمولیت اخیتار کریں گے جو فوج میں عسکری تربیت کا اعلیٰ ترین کورس ہوتا ہے۔
2015 کے بعد سے جب رینجرز اسکول کو خواتین کی تربیت کے لیے کھولا گیا تھا اس وقت سے اب تک صرف تین خواتین کیپٹن کرسٹین گریسٹ، کیپٹن ہیور اور میجر لیزا جسیٹر نے عسکری مہارت کا اعلیٰ کورس مکمل کر چکی ہیں۔ ہیور اور جیسٹر انفینٹری فورس کی افسر نہیں ہیں۔