رسائی کے لنکس

امریکہ: ملٹری اکیڈمی میں پہلی خاتون کمانڈنٹ کی تقرری


بریگیڈیئر جنرل ڈائنا ہالینڈ
بریگیڈیئر جنرل ڈائنا ہالینڈ

ڈائنا ہالینڈ کو اس اہم عہدے پر تعینات کرنے سے ایک ماہ قبل ہی امریکی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ میدان جنگ سمیت عورتوں کو فوج کے ہر شعبے میں قبول کرے گی۔

امریکہ میں یو ایس ملٹری اکیڈمی میں پہلی خاتون کمانڈنٹ آف کیڈٹس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے جو ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ حال ہی میں امریکی خواتین کو فوج میں تمام جنگی شعبوں میں شمولیت کی اجازت دی گئی تھی۔

47 سالہ بریگیڈیئر جنرل ڈائنا ہالینڈ افغانستان اور عراق میں خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔ ان کی تقریب حلف برداری نیویارک سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع ویسٹ پوائنٹ ملٹری اکیڈمی میں ہوئی جہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے افراد عموماً فوج میں خدمات سرانجام دیتے ہیں۔

ویسٹ پوائنٹ سے 1990 میں فارغ التحصیل ہونے والی ڈائنا ہالینڈ کو اس اہم عہدے پر تعینات کرنے سے ایک ماہ قبل ہی امریکی فوج نے عورتوں کی فوج کے ہر شعبے میں شمولیت کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ انہیں میدان جنگ کے لیے بھی قبول کرے گی جو اس سے قبل صرف مردوں کے لیے مخصوص تھا۔ ان کرداروں میں میدان جنگ میں پیادہ سپاہیوں کی قیادت اور نیوی کی سپشل آپریشن فورس میں شمولیت شامل ہوں گے۔

تقریب میں ویسٹ پوائنٹ کے سپریٹنڈنٹ لیفٹننٹ جنرل رابرٹ کیسلن نے ویسٹ پوائنٹ سے تربیت پانے والی دیگر خواتین کا بھی ذکر کیا جنہوں نے حال ہی میں فوج میں تاریخ رقم کی ہے۔ ان میں وہ دو خواتین بھی شامل تھیں جنہوں نے یو ایس آرمی رینجر کا خطاب حاصل کیا۔ یہ خطاب پانے کے لیے ان دونوں نے اگست 2015 میں انتہائی سخت تربیت مکمل کی تھی۔

ڈائنا ہالینڈ یو ایس آرمی فورٹ ڈرم اینڈ ٹینتھ ماؤنٹین ڈویژن کی پہلی خاتون جنرل تھیں۔

وہ 76 ویں کمانڈنٹ آف کیڈٹس کی حیثیت سے میجر جنرل جان تھامپسن تھری کی جگہ لیں گی۔

اس سے قبل وہ اس اکیڈمی میں تاریخ کی پروفیسر رہ چکی ہیں۔

1802 میں قائم کی جانے والی ویسٹ پوائنٹ اکیڈمی نے پہلی مرتبہ خواتین کو 1976 میں یہاں تربیت کی اجازت دی تھی۔

XS
SM
MD
LG