پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اور مایہ ناز بیٹسمین بابر اعظم انگوٹھے میں فریکچر کے باعث نیوزی لینڈ کے خلاف شیڈول ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہو گئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق بابر اعظم کا اتوار کی صبح پریکٹس سیشن کے دوران دائیں ہاتھ کا انگوٹھا زخمی ہوا۔
خیال رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم ان دنوں نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے۔ ٹیم رواں ماہ کی 18 تاریخ سے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز کرے گی۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر براجمان بابر اعظم کو زخمی ہونے کے بعد مقامی اسپتال لے جایا گیا جہاں ایکسریز میں انگوٹھے میں فریکچر کی تصدیق ہوئی۔
بابر اعظم زخمی ہونے کے بعد 12 روز تک پریکٹس سیشنز میں حصہ نہیں لیں گے اور وہ رواں ماہ 18، 20 اور 22 دسمبر کو شیڈول ٹی ٹوئنٹی میچز نہیں کھیل سکیں گے۔
اس دوران ڈاکٹرز بابر اعظم کی انجری کا جائزہ لیتے رہیں گے جس کے بعد یہ فیصلہ ہو گا کہ پاکستانی کپتان پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے دستیاب ہوں گے یا نہیں۔
بابر اعظم سے قبل اوپننگ بلے باز امام الحق کا بھی پریکٹس کے دوران انگوٹھا زخمی ہو گیا تھا۔ اُنہیں بھی 12 روز کا آرام تجویز کیا گیا تھا۔
امام الحق زخمی ہونے کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی اے ٹیم کے ساتھ رواں ماہ 17 دسمبر سے شروع ہونے والے چار روزہ میچ میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
ڈاکٹرز بابر اعظم کے علاوہ امام الحق کے پہلے ٹیسٹ میں شرکت سے متعلق فیصلہ بھی ان کی حالت دیکھ کر کریں گے۔
علاوہ ازیں نائب کپتان شاداب خان بھی ٹانگ میں کھچاؤ محسوس کر رہے ہیں جس کے باعث وہ بھی اتوار کو ہونے والے پریکٹس سیشن میں شریک نہیں ہو سکے۔
اس سے پہلے زمبابوے کے ساتھ کھیلی جانے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی شاداب خان اسی وجہ سے ٹیم کا حصہ نہیں بن سکے تھے۔
کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا بابر اعظم کی انجری سے متعلق کہنا ہے کہ انجریز گیم کا حصہ ہوتی ہیں۔ تاہم بابز اعظم جیسے کھلاڑی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہونا مایوس کن ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی انجریز سے دوسرے کھلاڑیوں کو مواقع ملتے ہیں تاکہ وہ اچھی کارکردگی دکھا کر خود کو منوا سکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی بابر اعظم سے بات ہوئی ہے اور انہیں ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہونے کا افسوس ہے۔
ان کے بقول ابھی ایک لمبا سیزن باقی ہے اور وہ پر امید ہیں کہ وہ جلد فٹ ہو کر ٹیم کا دوبارہ حصہ بن جائیں گے۔
شاداب خان سے متعلق مصباح الحق کا کہنا تھا کہ وہ پر امید ہیں کہ وہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے دستیاب ہوں گے۔