سمندری طوفان مائیکل فلوریڈا سے ٹکرا گیا

سمندری طوفان نے فلوریڈا میں تباہی مچا دی ۔10 اکتوبر 2018

طوفان کی شدت منگل کو 'کیٹیگری 2' ریکارڈ کی گئی تھی لیکن خلیجِ میکسیکو کے گرم موسم کے باعث منگل کی شب تک اس کی شدت بڑھ کر کیٹیگری 4' ہوگئی ہے۔

بحرِ اوقیانوس میں جنم لینے والا طاقت ور طوفان مائیکل امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرا گیا ہے اور اسے امریکہ کی 50 سالہ تاریخ کا سب سے بدترین طوفان کہا جا رہا ہے۔

حکام نے امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحلی علاقوں میں آباد پانچ لاکھ افراد کو لازمی انخلا کی ہدایت کردی ہے۔

امریکہ کے 'نیشنل ہریکین سینٹر' کا کہنا ہے کہ طوفان کی شدت 'کیٹیگری4' سے بڑھ کو 'کیٹیگری 5' ہو چکی ہے اور اس کے ساتھ چلنے والی ہواؤں کی رفتار 249 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔ طوفان کے ساتھ شدید بارش بھی ہے۔

خلیج فلوریڈا کے ساحلی قصبوں میں اکثر درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے ہیں اور مکانوں کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔ اور تقریباً دو لاکھ گھر اور کارباروی ادادے بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

عہدے داروں نے کہا ہے کہ 20 سینٹی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔

اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ طوفان کی شدت منگل کو 'کیٹیگری 2' ریکارڈ کی گئی تھی لیکن خلیجِ میکسیکو کے گرم موسم کے باعث منگل کی شب تک اس کی شدت بڑھ کر کیٹیگری 4' ہوگئی ہے۔

طوفان کے تحت چلنے والی ہواؤں کی رفتار 210 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور 'نیشنل ویدر سروس' نے خبردار کیا ہے کہ اس شدت کی ہوائیں پختہ گھروں کی چھتوں اور دیواروں کو بھی انتہائی نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

طوفان سے ایک روز قبل فلوریڈا کے ساحل کا ایک منظر

حکام نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے باعث 13 فٹ تک بلند لہریں ساحلی علاقوں سے ٹکرائیں گی جس سے ان علاقوں کے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔

بدھ کو علی الصباح طوفان فلوریڈا کے شہر پاناما سٹی سے 325 کلومیٹر دور تھا اور تیزی سے فلوریڈا کے ساحل کی جانب بڑھ رہا تھا۔

'نیشنل ہریکین سینٹر' کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث فلوریڈا کے علاوہ الاباما اور جارجیا میں طوفانی بارشیں ہوں گی جب کہ گزشتہ ماہ ہی طوفان فلورینس کا نشانہ بننے والی ریاستوں شمالی اور جنوبی کیرولائنا میں بھی شدید بارشوں کی پیش گوئی ہے۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ بعض علاقوں میں ایک فٹ تک بارش پڑنے کا اندیشہ ہے جس سے صورتِ حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

طوفان سے قبل سیاحوں کے انخلا کے باعث فلوریڈا کے ایک معروف ساحل پر چند لوگ ہی نظر آ رہے ہیں۔

طوفان کی شدت میں اضافے کے بعد فلوریڈا کے ساحلی علاقوں میں آباد افراد کو لازمی انخلا کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

ریاست کے گورنر رِک اسکاٹ نے بدھ کو علی الصباح اپنے ایک ٹوئٹ میں شہریوں سے کہا ہے کہ ان کے پاس محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے صرف چند گھنٹوں کا وقت ہے جس کے بعد ان کے بقول صورتِ حال خراب ہونا شروع ہوجائے گی۔

طوفان سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری فلوریڈا ریاست میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے جس کے نتیجے میں طوفان سے قبل اور بعد میں امدادی سرگرمیوں کے لیے وفاقی انتظامیہ مدد فراہم کرسکے گی۔

امریکہ میں ہنگامی حالات سے نبٹنے کے وفاقی ادارے 'فیما' نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے باعث متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے جب کہ بجلی اور صاف پانی کی ترسیل اور ٹرانسپورٹ نیٹ ورک بھی معطل ہوسکتا ہے جس کی مکمل بحالی میں کئی ہفتے لگیں گے۔

طوفان کا متوقع راستہ

حکام کے انتباہ کے بعد فلوریڈا کی دو سو کلومیٹر طویل اس ساحلی پٹی سے سیاحوں اور رہائشیوں کا انخلا جاری ہے جو طوفان کے راستے میں پڑتی ہے۔

آبادی کے انخلا اور طوفان سے قبل حفاظتی انتظامات کے لیے فلوریڈا میں نیشنل گارڈز کے ڈھائی ہزار اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں جب کہ مزید چار ہزار سے زائد اہلکاروں کو تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ریاستی انتظامیہ نے پانی، بجلی اور گیس کی ترسیل کے نظام کی بحالی کے لیے بھی 17 ہزار سے زائد ملازمین اور سرکاری اہلکاروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

طوفان کے راستے پڑنے والے فلوریڈا کے علاقوں میں سرکاری دفاتر، اسکول اور جامعات میں پورے ہفتے کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔