پاکستان کرکٹ کے لیجنڈری بیٹسمین اور ’ایشین بریڈمین‘ کے نام سے مشہور ظہیر عباس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشورہ دیا ہے کہ غیر ملکی کوچنگ اسٹاف کے بجائے ملکی کوچز کی خدمات سے فائدہ اٹھایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ان خبروں کے تناظر میں کیا جن میں کہا جارہا ہے کہ دو غیر ملکی کوچز ڈین جونز اور کورٹنی والش نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے لیے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ کے لیے وقار یونس، محمد اکرم اور جلال الدین جبکہ بیٹنگ کوچ کے لئے فیصل اقبال سمیت تین نام سامنے آئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے 'اے پی پی' سے گفتگو کے دوران ظہیر عباس کا کہنا تھا کہ ماضی میں پی سی بی غیر ملکی کوچز مقرر کرتا رہا ہے لیکن ان کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ لہذا بہتر ہے کہ ملکی کوچز کو آزمایا جائے جس سے ٹیم اور کھلاڑیوں کو فائدہ پہنچا سکیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی سی بی ٹیسٹ کے لیے سرفراز احمد کے بجائے کسی اور کو کپتان مقرر کرے۔ تینوں فارمیٹس میں کپتانی سے سرفراز پر دباؤ ہے اور اس سے اس کی کارکردگی تقریباً ختم ہوچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے دور میں راشد لطیف کو چیف سلیکٹر کے عہدے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں کسی سبب معذرت کرلی تھی۔
انہوں نے کہا کہ "پی سی بی کو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ جیسی دنیا کی شاندار ٹیموں کو پاکستان لانے پر توجہ دینا ہوگی۔ کیونکہ ان کا ایک دورہ ہی ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگا۔