رسائی کے لنکس

یمن میں حکومت مخالف مظاہرے پانچویں روز میں داخل


یمن میں حکومت مخالف مظاہرے پانچویں روز میں داخل
یمن میں حکومت مخالف مظاہرے پانچویں روز میں داخل

حکومت مخالف ہزاروں یمنی مظاہرین نے، طویل عرصے سے برسراقتدار صدر علی عبداللہ صالح کی اقتدار سے رخصتی کے لیے مسلسل پانچویں روز بھی دارالحکومت صنعا میں احتجاجی جلوسوں میں شرکت کی۔

یمنی پولیس نے منگل کے روز مظاہرین کو، جن کی تعداد تین ہزار کے لگ بھگ تھی، منشتر کرنے کے لیے ان پر لاٹھیاں برسائیں۔

مظاہرین میں زیادہ تر طالب علم تھے جو صنعا یونیورسٹی سے صدارتی محل کی جانب طرف مارچ کررہے تھے۔پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔

کئی مظاہرین نے جواباً پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اطلاعات کے مطابق تین مظاہرین زخمی ہوئے۔

مظاہرین صدر صالح کے خلاف اسی طرح کے نعرے لگارہے تھے جیسا کہ مصر اور تیونس میں حالیہ ہفتوں میں اپنے صدور کے خلاف لگائے تھے اور انہیں عوامی احتجاج کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے اقتدار چھوڑنے پرمجبور ہونا پڑاتھا۔

صدر صالح کے حامیوں پر مشتمل ایک گروپ صنعا میں اکھٹا ہوا ، جن میں سے کئی ایک لاٹھیوں سے مسلح تھے ۔ انہوں نے حکومت مخالف مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔ حالیہ دنوں میں دارالحکومت کی سڑکوں پر حکومت مخالف اور حامی گروہوں میں تصادم اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کے واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں۔

پیر کے حکومت مخالف مظاہرے میں لگ بھگ ایک ہزار افراد شریک ہوئے تھے۔

صدر صالح 1978ء سے اقتدار میں ہیں۔ اپنے ناقدین کو مطمئن کرنے کے لیے انہوں نے اس ماہ کے شروع میں یہ اعلان کیا تھا کہ وہ 2013ء میں اپنے عہدے کی مدت کے اختتام کے بعد اگلے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

XS
SM
MD
LG