یمنی قبائل اور سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ دارالحکومت صنعا کے شمال میں واقع رہائشی علاقے میں حکومتی افواج نے گولہ باری کی ہے، جِس کےباعث چار شہری ہلاک ہوئے، جِن میں تین بچے شامل ہیں۔
قبائلی اور سکیورٹی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ صدر علی عبد اللہ صالح سے وفادار فوجیوں نے اتوار کے دِن ارحاب ضلعے میں ایک پیٹرول پمپ پر بھاری دہانے سے گولہ باری کی، جِس واقع میں کئی شہری ہلاک ہوئے اور کم از کم 12افراد زخمی ہوئے۔ ارحاب یمنی قبائل کا گڑھ ہےجہاں مسٹر صالح کے33برس کے اقتدار کے خلاف 10ماہ سے مخالفین کی بغاوت جاری ہے۔
باقی مقامات سے طبی عملے اورعینی شاہدوں نے بتایا ہے کہ اتوار کو طائز کے جنوبی شہر میں سرکاری فائرنگ کےنتیجے میں ایک شہری ہلاک ہوگیا۔ طائز میں اکثرو بیشتر صالح کی حامی فوج اور مخالفیں کے وفادارقبائل کے درمیان لڑائیاں ہوتی رہتی ہیں۔
سکیورٹی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ اتوار کو تشدد کے دیگر واقعات کے دوران عدن کی جنوبی بندرگاہ میں ہوائی اڈے کے قریب گشت پر ایک پولیس کی گاڑی بم دھماکے سے تباہ ہوگئی، جِس میں ایک عہدے دار ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نے گاڑی کے اندر بم نصب کر دیا تھا۔
ملک کے جنوب میں یمنی سکیورٹی فورسز اکثرو بیشتر حملوں کی زد میں آتی رہتی ہیں، جہاں القاعدہ سے منسلک مذہبی عسکریت پسندوں نے اِس سال کے اوائل میں کئی قصبوں پر قبضہ جما لیا تھا۔