یمن کے عسکریت پسندوں نے اتوار کے روز امریکی زبان کے ایک ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں عیسایت کی تبلیغ کررہا تھا۔
موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے تعیز شہر میں جول سٹرون کو اس وقت گولی ماردی تھی جب وہ اپنی کار میں سفر کررہے تھے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا مسلح افراد کا تعلق القاعدہ سے تھا یا نہیں۔
یمن میں نومبر میں صدر علی عبداللہ کے استعفے کے بعد پیدا ہونے والی بے یقینی کی کیفیت سے فائدہ اٹھا کر عسکریت پسند گروپ کئی شہروں پر قبضہ کرچکے ہیں۔
جول سٹرون ، یمن کے انٹرنیشل ٹریننگ ڈیولپمنٹ سینٹر میں پڑھاتے تھے۔ ادارے نے عسکریت پسندوں کے اس الزام سے انکار کیا ہے کہ وہاں عیسایت کی تبلیغ کی جاتی ہے۔