خبروں میں سیکیورٹی عہدے داروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار دوافراد میں سے ایک نے شہر تعیز میں ،ایک تعلیمی ادارے کے عہدے دار پر اس وقت گولیاں چلا دیں جب وہ اپنی کار میں جارہے تھے۔
مسلح افراد موقعہ واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ ہلاک ہونے والا شخص زبانوں کی تعلیم سے متعلق سویڈش انسٹی ٹیوٹ کا ڈپٹی ڈائریکٹر تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدےد ار نے وی او اے کو بتایا کہ اوباما انتظامیہ نے یمن میں امریکی شہری کی ہلاکت کی رپورٹس دیکھ لی ہیں اور وہ مزید معلومات حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے ۔
القاعدہ سے منسلک گروپ انصار الشریعہ نے یمن میں موجود صحافیوں کو ایک ٹیکسٹ میسیج بھیجا جس میں کہا گیا ہے کہ اس نے اس امریکی کو اس لیے ہلاک کیا تھا کہ وہ ایک عسیائی مشنری تھا۔ اسلام پرست عسکریت پسند اکثر اوقات امداد اور ترقیات سے منسلک گروپس پر مذہب تبدیل کرانے کا الزام عائد کرتے ہیں ۔
قتل کے اس واقعہ سے تین روز قبل ساحلی شہر حدیدہ سے سوئس زبان کے ایک ٹیچر کو اغوا کرلیاگیاتھا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ خاتون ٹیچر کواغواکار کون تھے اور ان کا مقصد کیاتھا۔
یمن گذشتہ سال کے مظاہروں کے بعدسے، جن میں صدر علی عبداللہ کو اپنا عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑاتھا، غیر یقینی حالات سے گذررہاہے۔
القاعدہ اس صورت حال کا فائدہ اٹھاکر کئی قصبوں پر قابض ہوچکی ہے۔