رسائی کے لنکس

کاون کو بے ہوشی میں اسلام آباد سے کمبوڈیا منتقل کیا جائے گا


عامر خلیل اور کاون
عامر خلیل اور کاون

کیا آپ جانتے ہیں کہ کسی ناخوش ہاتھی کو پرسکون کرنا ہو تو کیا کرنا چاہیے؟ جانوروں کے ایک ماہر ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اسے کسی بھی مشہور سنگر مثلاً فرینک سناترا کا گانا سنانا چاہیے، ہاتھی اپنا غصہ بھول جائے گا۔

اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں موجود ایک ہاتھی 'کاون' کو بھی ان دنوں فرینک سناترا کا گانا 'مائی وے' سنایا جاتا ہے تاکہ ڈاکٹرز اور اس کے درمیان دوستی پروان چڑھ سکے۔

چھتیس سالہ کاون نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ چھوٹے سے سیل میں گزارا ہے۔ وہ اپنی ساتھی ہتھنی کے انتقال کے بعد آٹھ سال سے تنہا زندگی گزار رہا ہے۔

'کاون' کو عدالت کے حکم پر بیماری اور خستہ حالی کی وجہ سے اسلام آباد سے کمبوڈیا منتقل کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ کمبوڈیا دنیا میں ہاتھیوں کا محفوظ ٹھکانہ سمجھا جاتا ہے۔

ایک فلاحی تنظیم 'فورپاز' سے وابستہ مویشیوں کے ماہر ڈاکٹر عامر خلیل کے مطابق 'کاون' کی طبیعت خراب ہے جب کہ وہ ایک طویل عرصے سے خستہ حالت میں ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ "دس، بارہ دن پہلے اسلام آباد پہنچتے ہی میں نے کاون کی تربیت شروع کر دی تھی۔ میں کاون کو ہر روز فرینک سناترا کا گانا 'مائی وے' سناتا ہوں جسے وہ بہت دلچسپی سے سنتا ہے۔

عامر خلیل ان دنوں اسلام آباد میں مقیم ہیں اور تنظیم کے ساتھ مل کر یہ جائزہ لے رہے ہیں کہ 'کاون' سفر کے قابل ہے یا نہیں۔

فرینک سناترا کے گانے کے باوجود 'کاون' کو ہزاروں میل دور منتقل کرنا آسان بات نہیں۔ ماہرین نے کاون کا طبی معائنہ کرنے کے لیے بھی نیند کے انجیکشن لگائے تاکہ 'کاون' سو جائے اور وہ آسانی سے اس کا معائنہ کرسکیں۔

ہاتھیوں کی دیکھ بھال کے ماہر فرینک گوئرٹز نے کاون کے خون کے نمونے حاصل کیے ہیں۔

گوئرٹز کے بقول ​کاون ناخوش ہے، وہ بہت وزنی بھی ہے جب کہ اس کے ناخنوں سے انفیکشن پھیلنے کا بھی خطرہ ہے لیکن اس کے باوجود انہیں امید ہے کہ 'کاون' کو کمبوڈیا منتقل کر دیا جائے گا۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ ہم ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں تاہم اب تک کاون کے سفر میں کوئی بڑی دشواری دکھائی نہیں دیتی۔

کاون کی بیماری کے سبب ہی رواں برس مئی میں عدالت نے اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کی انتظامیہ سے کاون کو آزاد کرنے یا بہتر ماحول میں بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت کا حکم کاون کے لیے عالمی سطح پر چار سال چلائی جانے والی مہم کے بعد سامنے آیا ہے۔

XS
SM
MD
LG