لندن —
شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی کوششوں میں حصہ لیا ہے۔
جمعے کے روز دونوں شہزادے برطانیہ کے سیلاب زدہ علاقے ڈیچٹ برکشائر میں مسلح افواج کے ساتھ ریت کی بوریاں تقسیم کرنے اور سیلابی پشتے مکمل کرنے کے کاموں میں مصروف رہے۔
جمعے کے روز دونوں شہزادے برطانیہ کے سیلاب زدہ علاقے ڈیچٹ برکشائر میں مسلح افواج کے ساتھ ریت کی بوریاں تقسیم کرنے اور سیلابی پشتے مکمل کرنے کے کاموں میں مصروف رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری گھریلو کیولری فورس میں آفیسر کی حیثیت سے تعینات ہیں اور ان کی فورس اس وقت سیلاب متاثرین کی امدادی کاموں کی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے۔ اس موقع پر شہزادہ ولیم اور ہیری عام لوگوں کی طرح واٹر پروف کپڑوں اور لانگ بوٹس میں امدادی ٹیم کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے نظر آئے۔
کنزنگٹن پیلس کے ترجمان کے مطابق ، شہزادہ ولیم اور شہزدہ ہیری امدادی کاموں میں حصہ لے کر سیلاب زدگان سے اپنے تعاون کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔ اسی لیے انھوں نے مسلح افواج کی امدادی سرگرمیوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔
امدادی سرگرمیوں میں مصروف شہزادہ ولیم نے ایک اخباری نمائندے سے ازراہ مذاق کہا کہ آپ بھی کیوں نہیں اس نوٹ بک کو سائیڈ پر رکھ کرامدادی کاموں میں شریک ہو جاتے ہیں۔
ادھر مکنگھم پیلس نے بھی تصدیق کی ہے کہ ملکہ برطانیہ کی جانب سے بھی سیالب متاثرین کی مدد کی جارہی ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ جمعے اور ہفتے کا شدید موسم طوفان، بارشوں اور برف کی صورت میں ایک بار پھر برطانیہ کے جنوبی ساحلی علاقوں میں شدید تباہی پھیلا سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے جنوب مغربی حصوں میں موسم مسلسل خراب ہے جبکہ جمعہ کے روز بحراوقیانوس سے داخل ہونے والےطوفان اور شدید بارشوں کا نیا سلسلہ برطانیہ اور ویلز کے سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال کو مزید گھمبیر بنا سکتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے دریائے ٹیمز میں سیلابی پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے سرے، برکشائر اور سمرسیٹ کاونٹیاں پہلے سے ہی زیر آب ہیں۔ لیکن، مزید بارشوں سے دریائے ٹیمز کے گردونواح کے باقی کاؤنٹیوں کے لیے بھی خطرہ پیدا ہو گیا ہے، جس میں مرکزی لندن بھی شامل ہے۔
سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو ٹیموں کو امدادی کاموں کی انجام دہی میں بے حد دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سرے میں ہنگامی صورتحال کے تحت ہزاروں گھروں کو خالی کرایا گیا ہے اور لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ تاہم پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے ریت کی بوریاں بھی کم پڑ رہی ہیں ۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے برطانیہ کے بیشتر حصوں کے لیے اب بھی شدید سیلاب کے خطرے کی 23 انتباہ جاری کیے گئے ہیں،