واشنگٹن —
بدھ کی شام شروع ہونے والی برف باری اور سرمائی طوفان جمعرات کی صبح تک جاری رہا، جس کے باعث، امریکہ کا مشرقی تا شمالی ساحلی علاقہ سردی کی لپیٹ میں ہے، جہاں یخ بستہ ہوائوں نے معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
پیر کے روز سے ایٹلانٹا سے بوسٹن تک برفانی طوفان نے معمولات زندگی کو درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، 'پیکس' نامی برفانی طوفان کی زد میں آکر اب تک 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، ایٹلانٹا سے بوسٹن تک کے امریکہ کے مشرق سے شمال کے علاقے میں، 10 سے 18 انچ برف باری ہوچکی ہے۔ طوفان کے اِسی راستے میں بے شمار مقامات پر ہنگامی حالت کا نفاذ کیا جا چکا ہے۔ سرکار ی دفاتر، اسکول اور کاروباری مراکز بند ہیں، اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔
زیادہ تر فضائی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں یا پھر تاخیر کا شکار ہیں، میٹرو ریل اور بسیں زیادہ تر بند ہیں۔
کئی مقامات پر درخت گرنے کے باعث، بجلی کی ترسیل کا کام متاثر ہوا ہے، اور بے شمار لوگ بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ صرف واشنگٹن ڈی سی میں سات لاکھ، 72000 افراد بجلی کی لائنوں کی مرمت کے انتظار میں ہیں۔ جارجیا میں دو لاکھ گھروں کو بجلی بند رہی۔
'پیکس' کے برفانی طوفان کے نتیجے میں نہ صرف وسیع خطے میں سخت برف باری ہوئی بلکہ 'سلیٹ' (برفانی تہہ)، فوری طور پر جم جانے والی بارش، اور کہیں تھوڑی بہت بارش اور برف باری کا 'مِکس' جاری رہا۔
بدھ سے جمعرات تک امریکہ کے مشرقی تا شمالی ساحلی علاقہ جو دراصل اس طوفانی نظام کا راستہ تھا، ایٹلانٹا سے ہوتا ہوا، نورفوک، ورجینیا، واشنگٹن، فلاڈیلفیا، نیو یارک، بوسٹن، پورٹ لینڈ اور نیو انگلینڈ کے وسیع تر علاقے سے گزرا۔
ادھر، ارکینسا، جارجیا، لوزیانہ، مسی سیپی، نارتھ کیرولینا، اوکلوہاما، ٹینسی اور ٹیکساس کے علاقے بھی برف باری اور طوفانی بارش کی زد میں آئے۔
.
ورجینیا، واشنگٹن، میری لینڈ میں چھ سے 12 انچ برف باری ہوئی۔ لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا محال رہا۔
نیو یارک کے میئر نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ 'ماسوائے کسی ہنگامی صورت حال کے، گھر سے باہر نہ نکلیں' ورنہ وہ اس کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
محکمہ موسمیات کی تازہ ترین پیش گوئی کے مطابق، برفانی طوفان کی ایک نئی لہر جمعرات کی شام آئے گی جس کا جمعے اور ہفتے کو جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے ورجینیا، واشنگٹن اور میری لینڈ سمیت، اب تک کا مشرقی تا شمالی ساحلی علاقہ شامل رہے گا، جس میں برف کی ایک نئی تہہ جمنے کا اندیشہ ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سخت سردی کا یہ موسم اگلے ہفتے تک جاری رہے گا، جس کے بعد کچھ بہتری کی امید کی جاسکتی ہے۔
پیر کے روز سے ایٹلانٹا سے بوسٹن تک برفانی طوفان نے معمولات زندگی کو درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، 'پیکس' نامی برفانی طوفان کی زد میں آکر اب تک 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، ایٹلانٹا سے بوسٹن تک کے امریکہ کے مشرق سے شمال کے علاقے میں، 10 سے 18 انچ برف باری ہوچکی ہے۔ طوفان کے اِسی راستے میں بے شمار مقامات پر ہنگامی حالت کا نفاذ کیا جا چکا ہے۔ سرکار ی دفاتر، اسکول اور کاروباری مراکز بند ہیں، اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔
زیادہ تر فضائی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں یا پھر تاخیر کا شکار ہیں، میٹرو ریل اور بسیں زیادہ تر بند ہیں۔
کئی مقامات پر درخت گرنے کے باعث، بجلی کی ترسیل کا کام متاثر ہوا ہے، اور بے شمار لوگ بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ صرف واشنگٹن ڈی سی میں سات لاکھ، 72000 افراد بجلی کی لائنوں کی مرمت کے انتظار میں ہیں۔ جارجیا میں دو لاکھ گھروں کو بجلی بند رہی۔
'پیکس' کے برفانی طوفان کے نتیجے میں نہ صرف وسیع خطے میں سخت برف باری ہوئی بلکہ 'سلیٹ' (برفانی تہہ)، فوری طور پر جم جانے والی بارش، اور کہیں تھوڑی بہت بارش اور برف باری کا 'مِکس' جاری رہا۔
بدھ سے جمعرات تک امریکہ کے مشرقی تا شمالی ساحلی علاقہ جو دراصل اس طوفانی نظام کا راستہ تھا، ایٹلانٹا سے ہوتا ہوا، نورفوک، ورجینیا، واشنگٹن، فلاڈیلفیا، نیو یارک، بوسٹن، پورٹ لینڈ اور نیو انگلینڈ کے وسیع تر علاقے سے گزرا۔
ادھر، ارکینسا، جارجیا، لوزیانہ، مسی سیپی، نارتھ کیرولینا، اوکلوہاما، ٹینسی اور ٹیکساس کے علاقے بھی برف باری اور طوفانی بارش کی زد میں آئے۔
.
ورجینیا، واشنگٹن، میری لینڈ میں چھ سے 12 انچ برف باری ہوئی۔ لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا محال رہا۔
نیو یارک کے میئر نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ 'ماسوائے کسی ہنگامی صورت حال کے، گھر سے باہر نہ نکلیں' ورنہ وہ اس کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
محکمہ موسمیات کی تازہ ترین پیش گوئی کے مطابق، برفانی طوفان کی ایک نئی لہر جمعرات کی شام آئے گی جس کا جمعے اور ہفتے کو جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے ورجینیا، واشنگٹن اور میری لینڈ سمیت، اب تک کا مشرقی تا شمالی ساحلی علاقہ شامل رہے گا، جس میں برف کی ایک نئی تہہ جمنے کا اندیشہ ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سخت سردی کا یہ موسم اگلے ہفتے تک جاری رہے گا، جس کے بعد کچھ بہتری کی امید کی جاسکتی ہے۔