امریکہ کی مغربی ریاست کیلی فورنیا میں ہزاروں حکومتی اہلکار اور کارکن ریاست کے مختلف جنگلات میں لگی آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر قابو پانے کی تمام کوششیں تاحال ناکام رہی ہیں۔
تاریخ کی بدترین خشک سالی کا شکار ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگ بھگ 12 مقامات پر آگ بھڑک رہی ہے جن میں سے ایک آگ ہفتے سے پیر کی صبح تک 20 ہزار ہیکٹر سے زائد رقبے کو خاکستر کرچکی ہے۔
ریاست کے گورنر جیری براؤن نے اتوار کو ایک نیا انتظامی حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت آگ سے متاثرہ مزید دو کاؤنٹیز میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
آگ کے باعث اب تک ریاست کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں گھر تباہ اور ہزاروں افراد بے گھر ہوچکے ہیں جنہیں مختلف سرکاری پناہ گاہوں میں ٹہرایا گیا ہے۔
گھر بار چھوڑنے والے افراد کے لیے نزدیکی اسکولوں اور کمیونٹی مراکز میں عارضی پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں۔
گورنر جیری براؤن نے بے گھر افراد کی امداد اور متاثرہ علاقوں سے رہائشیوں کے انخلا کے لیے 'نیشنل گارڈز' کو بھی ریاستی انتظامیہ کی مدد کے لیے طلب کرلیا ہے۔
آگ بجھانے والے عملے کے 1500 اہلکار گزشتہ کئی روز سے 'ویلی فائر' نامی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اب تک اپنے راستے میں آنے والے 400 سے زائد گھروں کو خاکستر کرچکی ہے۔
آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران چار سرکاری اہلکار بھی زخمی ہوچکے ہیں جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ وہ آگ کے نتیجے میں ایک مقامی شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاعات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
ریاست کے دارالحکومت سیکریمینٹو کے مشرق میں واقع قصبے بیوٹ کے نزدیک بدھ کو بھڑکنے والی آگ اب تک 26 ہزار ہیکٹر سے زائد رقبے کو جلا چکی ہے۔
آگ کی زد میں آکر علاقے کے 135 گھر بھی تباہ ہوئے ہیں۔ علاقے میں ساڑھے چار ہزار سے زائد اہلکار آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جو اب تک صرف 25 فی صد آگ پر قابو پاسکے ہیں۔
کیلی فورنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی آگ 31 جولائی کو آسمانی بجلی گرنے سے لگی تھی جو اب تک 'سیارا نیشنل فاریسٹ' اور 'سیکویا نیشنل فاریسٹ' کے 54 ہزار ہیکٹر سے زائد رقبے کو خاکستر کرچکی ہے۔
امریکہ کے جنگلات میں لگنے والی آگ بجھانے پر مامور وفاقی اور مقامی اداروں کے نمائندہ گروپ 'نیشنل وائلڈ فائر کوآرڈینیٹنگ گروپ' کے مطابق اتوار کی شب تک صرف 36 فی صد آگ بجھائی جاسکی ہے۔
گروپ کے مطابق آگ بجھانے پر مامور عملے کے تین ہزار اہلکار مسلسل آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور ریاست میں موسم نسبتاً ٹھنڈا ہونے کے بعد امید ہے کہ ان کی کوششیں پہلے سے زیادہ کامیاب ہوں گی۔
بارشیں نہ ہونے کے باعث کیلی فورنیا کے کئی علاقوں کو گزشتہ ہفتے گرمی کی سخت لہر کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے نتیجے میں کئی جنگلات میں آگ بھڑکنے یا پہلے سے لگی ہوئی آگ کےمزید پھیلنے کے واقعات پیش آئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ موسم کی سختی کے باعث فائر فائٹرز کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی مقامات پر آگ پر قابو پانے کے لیے فضائی مدد بھی طلب کی گئی ہے اور بھڑکتے ہوئے شعلوں پر ہوائی جہازوں کے ذریعے پانی ڈالا جارہا ہے۔