رسائی کے لنکس

راولپنڈی ٹیسٹ: انگلش ٹیم مخالف کھلاڑیوں کے بجائے پِچ کے بارے میں زیادہ فکر مند کیوں؟


  • پاکستان کا گراؤنڈ اسٹاف گزشتہ کئی روز سے پچ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ بڑے پنکھوں اور ہیٹرز کی مدد سے پچ سے نمی ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
  • پچ کو دیکھتے ہوئے انگلش ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں اور مہمان ٹیم تین اسپنرز کے ساتھ جمعرات کو میدان میں اترے گی۔
  • انگلش کپتان بین اسٹوک اس لیے بھی زیادہ فکر مند ہیں کیوں کہ ایشین پچز پر انگلش ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
  • راولپنڈی کی پچ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ میچ کے ابتدائی چند روز اچھی ہو گی، انگلش کپتان
  • پچ پر گھاس نہیں ہے لیکن جس طرح گیم آگے بڑھے گا تو صورتِ حال تبدیل ہو جائے گی، بین اسٹوک

ویب ڈیسک _ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے فیصلہ کن میچ کا جمعرات سے راولپنڈی میں آغاز ہونے جا رہا ہے لیکن اس سے قبل دونوں ٹیموں نے پریکٹس کے ساتھ ساتھ پچ پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔

عمومی طور پر ہوم ٹیم کی مرضی کے مطابق پچ تیار کی جاتی ہے۔ ملتان ٹیسٹ کے بعد راولپنڈی کی پچ بھی اسی طرز کی بنانے کے لیے دن رات کام جاری ہے۔

پاکستان کا گراؤنڈ اسٹاف گزشتہ کئی روز سے پچ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ بڑے پنکھوں اور ہیٹرز کی مدد سے پچ سے نمی ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پچ بظاہر صاف دکھائی دے رہی ہے جس پر کوئی گھاس نہیں ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ پچ اسپنرز کے لیے سازگار ہو گی۔

پچ کو دیکھتے ہوئے انگلش ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں اور مہمان ٹیم تین اسپنرز کے ساتھ جمعرات کو میدان میں اترے گی۔

دونوں ٹیموں نے منگل کو پریکٹس سیشن کے دوران پچ کا معائنہ بھی کیا تھا اور پچ کا بی ہیویئر جاننے کی کوشش کی تھی۔

انگلش کپتان بین اسٹوک اس لیے بھی زیادہ فکر مند ہیں کیوں کہ ایشین پچز پر انگلش ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

حال ہی میں بھارت کے خلاف بین اسٹوک کی قیادت میں انگلش ٹیم کو پانچ ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 1-4 سے شکست ہوئی تھی۔ اسی طرح پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے کامیابی تو حاصل کی تھی لیکن بین اسٹوک انجری کی وجہ وہ میچ نہیں کھیل سکے تھے لیکن دوسرے میچ میں انگلش بلے باز پاکستانی اسپنرز کے سامنے بے بس دکھائی دیے۔

نعمان علی اور ساجد خان کی تباہ کن بالنگ کے سامنے انگلش بلے باز دونوں اننگز پریشان دکھائی دیے اور تمام 20 وکٹیں اسپنرز نے حاصل کی اور اس طرح انگلش ٹیم کو میچ میں 152 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ملتان ٹیسٹ کی شکست کو دیکھتے ہوئے انگلش کپتان نے اسپنرز پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

راولپنڈی ٹیسٹ کے بعد اگلے دو سال تک انگلینڈ کے فیوچر ٹوور پروگرام میں ایشیا میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہے۔ اس لیے بین اسٹوک پاکستان کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ جیت کر سیریز کا اختتام فاتح کے طور پر کرنے کے خواہش مند ہیں۔

راولپنڈی گراؤنڈ کی پچ کے معائنے کے بعد بین اسٹوک کا کہنا تھا کہ پچ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ میچ کے ابتدائی چند روز اچھی ہو گی جب کہ پچ پر گھاس بھی نہیں ہے لیکن جس طرح گیم آگے بڑھے گا تو صورتِ حال تبدیل ہو جائے گی۔

ان کے بقول پچ کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے خلاف تین اسپنرز کھلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے انگلینڈ نے ریحان خان کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے جب کہ دیگر اسپنرز میں جیک لیچ ار شعیب بشیر شامل ہیں۔

انگلینڈ کا گیارہ رکنی اسکواڈ کپتان بین اسٹوک، زیک کرالی، بین ڈکیٹ، اولی پاپ، جو روٹ، ہیری بروک، جمی اسمتھ، گس ایٹکنسن، ریحان بشیر، جیک لیچ اور شعیب بشیر پر مشتمل ہے۔

پاکستان نے راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

شان مسعود کی قیادت میں میزبان ٹیم صائم ایوب، عبداللہ شفیق، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود پر مشتمل ہے۔

XS
SM
MD
LG