رسائی کے لنکس

کینیڈا کے نئے وزیرِ اعظم مارک کارنی؛ ایک بینکار جو سیاست کا تجربہ نہیں رکھتے


مارک کارنی کینیڈا اور برطانیہ کے مرکزی بینکوں کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ فائل فوٹو
مارک کارنی کینیڈا اور برطانیہ کے مرکزی بینکوں کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ فائل فوٹو

  • مارک کارنی کو کینیڈا کی لبرل پارٹی کے 86 فی صد ارکان نے لیڈر منتخب کیا ہے۔
  • کینیڈا کے نئے وزیرِ اعظم 2008 سے 2013 تک مرکزی بینک کے سربراہ رہے ہیں۔
  • اپوزیشن نئے وزیرِ اعظم کے انتخاب کے بعد بھی قبل از وقت الیکشن کا مطالبہ کر رہی ہے۔

ویب ڈیسک —کینیڈا کی حکمران لبرل پارٹی نے واضح اکثریت کے ساتھ ملک کے اگلے وزیرِ اعظم کے لیے سابق بینکار مار ک کارنی کا انتخاب کرلیا ہے۔

نو سال سے زائد عرصے تک ملک کے وزیرِ اعظم رہنے والے جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے بعد لبرل پارٹی نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے نئے لیڈر کا انتخاب کرنا تھا۔

اس انتخاب کے لیے لبرل پارٹی کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد ارکان نے ووٹ دیے۔ اتوار کو سامنے آنے والے نتائج کے مطابق کارنی 86 فی صد پارٹی ارکان کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

مارک کارنی کون ہیں؟

کارنی 2008 سے 2013 تک بینک آف کینیڈا اور 2013 سے 2020 تک بینک آف انگلینڈ کے سربراہ رہے۔

کینیڈا کو 2008 کے معاشی بحران کے اثرات سے نکالنے میں مدد کے بعد برطانیہ نے بینک آف انگلینڈ کے لیے ان کی خدمات حاصل کی تھیں۔

کارنی بینک آف انگلینڈ کے 1694 میں قیام کے بعد پہلی مرتبہ اس کے سربراہ بننے والے غیر برطانوی رہے ہیں۔

سال 2020 میں مارک کارنی نے کلائمٹ ایکشن اور مالیاتی امور کے لیے اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے کے طور پر خدمات دینا شروع کیں۔

مارک کارنی معروف سرمایہ کاری بینک گولڈمین سیکس سے بھی وابستہ رہے ہیں۔2003 میں کینیڈا کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر مقرر ہونے سے پہلے انہوں نے 13 سال لندن، ٹوکیو، نیو یارک اور ٹورنٹو میں خدمات انجام دیں۔

بینکنگ کریئر رکھنے والے کینیڈا کے نئے وزیرِ اعظم مارک کونی سیاست کا تجربہ نہیں رکھتے اور آج تک کسی سیاسی عہدے پر فائز نہیں رہے ہیں۔

تعلیم

کارنی نے 1988 میں ہارورڈ یونیورسٹی سے معاشیات میں گریجویشن کی اور بعد ازاں اسی شعبے میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا۔

کئی کینیڈینز کی طرح مارک بھی آئس ہاکی کھیلتے ہیں اور ہارورڈ میں اپنی ٹیم کے لیے متبادل گولچی کے طور پر کھیلتے رہے۔

شہریت

کارنی کے پاس کینیڈا کے علاوہ برطانیہ اور آئرلینڈ کی شہریت بھی تھی۔

تاہم انہوں نے صرف کینیڈا کی شہریت ہی رکھی۔ کینیڈا کے قوانین کے مطابق وہ دیگر ممالک کی شہریت بھی رکھ سکتے تھے۔ لیکن ان کے اس اقدام کو سیاسی طور پر سراہا گیا۔

ان کی اہلیہ ڈیانا برطانیہ میں پیدا ہوئی ہیں اور ان کی چار بیٹیاں ہیں۔

قبل از وقت انتخابات کا امکان؟

کینیڈا کے قوانین کے مطابق زیادہ سے زیادہ پانچ برس میں فیڈرل الیکشن ہونا ضروری ہے۔ اس حساب سے کینیڈا میں الیکشن 20 اکتوبر 2025 کو ہونے ہیں۔

تاہم جسٹن ٹرودو کے استعفے کے بعد ملک میں قبل از وقت الیکشن کی آوزیں اٹھنا شروع ہوگئی تھیں۔

کینیڈا کے قانون کے مطابق وزیرِ اعظم کی جانب سے حکومت تحلیل کرنے کی تجویز گورنر جنرل کو پیش کی جائے یا وزیرِ اعظم پارلیمنٹ سے اعتماد کو ووٹ لینے میں ناکام ہونے کے بعد مستعفی ہوجائیں تو قبل از وقت انتخابات ہوسکتے ہیں۔

جسٹن ٹروڈو نو سال سے زائد عرصہ کینیڈا کے وزیرِ اعظم رہے۔
جسٹن ٹروڈو نو سال سے زائد عرصہ کینیڈا کے وزیرِ اعظم رہے۔

ٹرودو نے نو برس اقتدار میں رہنے کے بعد لبرل پارٹی میں کم ہوتی ہوئی مقبولیت اور اختلافات کی وجہ سے رواں برس جنوری میں مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد لبرل پارٹی نے نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب کیا۔

کینیڈا میں پارلیمنٹ میں اکثریت رکھنے والی پارٹی کا سربراہ ہی وزیرِ اعظم ہوتا ہے جس کا انتخاب پارٹی ارکان کی ووٹنگ سے کیا جاتا ہے۔

مارک کارنی کو لبرل پارٹی کے ارکان کی واضح اکثریت نے پارٹی لیڈرشپ اور وزیرِ اعظم کے لیے چن لیا ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اکتوبر سے قبل ہی الیکشن کرانے کا اعلان کردیں گے۔

اپوزیشن میں موجود قدامت پسند پارٹی اور نیو ڈیموکریٹک پارٹی قبل از وقت الیکشن کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG