پاکستان میں سپریم کورٹ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کےلئے نادرا کی جانب سے تیار سافٹ ویئر پر 12 اپریل کو بریفنگ طلب کرلی ہے۔
اس بریفنگ کے لیے چیف الیکشن کمشنر اور تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی چیف جسٹس نے مدعو کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کی درخواست کے علاوہ دیگر تمام درخواستیں کی عدم پیروی پر خارج کردی ہیں۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حقوق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی اور ہدایات جاری کیں کہ نادرا حکام عوامی نمائندگان کو بریفنگ دے جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے چھ چھ ارکان اور ہر سیاسی جماعت سے دو نمائندگان کو بریفنگ کے لئے عدالت بھیجا جائے۔ عدالت نے وزارت پارلیمانی امور، وزات خارجہ اور وزارت آئی ٹی کے سیکرٹریز کو بھی طلب کر لیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمشن تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے، ممکن ہے سافٹ ویئر میں بہتری کی ضرورت ہو، جمعرات کو ساڑھے تین بجے سپریم کورٹ آڈیٹوریم ہال میں بریفنگ ہو گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ چاہتے ہیں الیکشن کمشن معاملے کی اونرشپ لے، اب اصل کام پارلیمنٹ الیکشن کمشن کا ہے، اوورسیز پاکستانی پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانا ہے۔ وکیل عمران خان انور منصور نے کہا کہ ہم سافٹ ویئر تیار کرنے پر نادرا حکام کے شکر گزار ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جمعرات کی بریفنگ کے بعد جب سب مطمئن ہو جائیں تو باضابطہ شکریہ ادا کریں گے۔
سپریم کورٹ نے عمران خان کی درخواست کے علاوہ دیگر تمام درخواستیں کی عدم پیروی پر خارج کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ کے تحت تارکین وطن کی ووٹنگ کے لئے بندوبست نہیں کیا گیا۔ ایکٹ کے مطابق، ضمنی انتخابات میں سمندر پار پاکستانیوں کی ووٹنگ کا تجربہ کرنا تھا۔ لیکن دو ضمنی انتخابات ہوئے۔ تاہم، الیکشن کمشن نے تارکین وطن کی ووٹنگ کا بندوبست نہیں کیا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ آئین تمام پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیتا ہے۔ آیندہ عام انتخابات میں تارکین وطن کو ووٹ کا بنیادی حق فراہم کیا جائے۔