رسائی کے لنکس

دو صومالی نژاد امریکی شہریوں پر دولت اسلامیہ سے رابطوں کا الزام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ان میں سے ایک نے مبینہ طور پر دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے ساتھ لڑائی میں شامل ہونے کے لیے شام کا سفر کیا تھا جب کہ دوسرے کو اس وقت ہوائی اڈے پر روک لیا گیا جب وہ شام کے لیے روانہ ہونا چاہتا تھا۔

امریکہ میں استغاثہ نے دو صومالی امریکی شہریوں کے خلاف منگل کو دہشت گردی کے الزامات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان میں سے ایک نے مبینہ طور پر دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے ساتھ لڑائی میں شامل ہونے کے لیے شام کا سفر کیا تھا جب کہ دوسرے کو اس وقت ہوائی اڈے پر روک لیا گیا جب وہ شام کے لیے روانہ ہونا چاہتا تھا۔

عابدی محمد نور اور عبدالھی یوسف کے خلاف الزامات اس وقت سامنے آئے، جب امریکی حکام نے اپنے شہریوں کو عراق اور شام میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث عسکریت پسندوں کے ساتھ ملنے سے روکنے کے لیے کوششیں تیز کی ہیں۔

امریکی اٹارنی اینڈریو لوگر نے ایک بیان میں کہا کہ عابدی نور پر منیاپولس کی ضلعی عدالت میں دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یوسف پر الزام ہے کہ انھوں نے دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کی۔

لوگر نے کہا کہ ’’بدقسمتی سے یوسف اور نور نہ تو پہلے ہیں اور نہ ہی آخری ہوں گے جنہوں نے اس تنظیم (دولت اسلامیہ) کی حمایت کی سازش کی ہے"۔

نور کی بہن افراہ نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ وہ 29 مئی کو ترکی کے راستے مینیسوٹا سے روانہ ہوا اور اس کے بھائی نے استنبول سے اسے ایک ٹیکسٹ پیغام بھیجا جس میں کہا گیا کہ وہ ’’جنت کی تلاش میں شام میں جہاد میں حصہ لینا چاہتا ہے اور وہ اس کے بار ے میں پریشان نہ ہوں۔‘‘

اس کے موجودہ ٹھکانے کے بار ے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ یوسف کو ’ایف بی آئی‘ کے ایجنٹوں نے منیاپولس کے ہوائی اڈے پر 28 مئی کو روک لیا تھا۔

اہلکاروں نے یوسف کے فون اور ٹیکسٹ پیغامات کی نگرانی بھی کی۔

یوسف نے منگل کو عدالت میں حاضر ہونا تھا لیکن یہ ابھی واضح نہیں کہ آیا ان کے پاس اپنا دفاع کرنے کے لیے وکیل کی سہولت ہے یا نہیں۔

عہدیداروں کا خیال ہے کہ 100 سے زائد امریکی شہری شام گئے ہیں جس میں مینیسوٹا سے تعلق رکھنے والے صومالی امریکی برادری کے ایک درجن سے زائد مرد و خواتین بھی شامل ہیں۔

مینیسوٹا کی صومالی برادری کو ماضی میں بھی نوجوانوں کی طرف 2007ء اور 2010ء کے دوران دہشت گرد گروہوں میں شمولیت کے مسئلے کا سامنا رہا ہے جب تقریباً دو درجن (نوجوان) الشباب عسکریت پسند گروہ میں شمولیت کے لیے صومالیہ گئے تھے۔

ان میں سے دو وہاں خود کش دھماکوں کی کارروائی میں شامل تھے جبکہ کئی دوسرے لڑائی میں مارے گئے۔

XS
SM
MD
LG