ٹیکساس کے ایک شخص کو لگ بھگ سات برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اُس نے شام میں داعش کے شدت پسند گروپ میں شمولیت کا منصوبہ تیار کیا تھا۔
چوبیس سالہ مائیکل ٹوڈ ولف اپنا نام فاروق بتاتا ہے۔ جمعے کے روز ٹیکساس کی ایک وفاقی عدالت نے سزا سناتے ہوئے فیصلہ دیا کہ اُس نے ایک دہشت گرد تنظیم کو مادی حمایت فراہم کرنے کی کوشش کی۔
امریکی محکمہٴانصاف کے ایک بیان کے مطابق، ولف کو ایک برس قبل ٹیکساس کے شہر، ہوسٹن کے ہوائی اڈے سے اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کینیڈا کے شہر، ٹورنٹو جانے والی ایک پرواز میں سوار ہونے والا تھا۔ وہاں سے آئسلینڈ اور ڈینمارک جانے کا ٹکٹ اُس کے پاس تھا۔
ولف نے ایک شخص سے ملاقات طے کی تھی، جو دراصل درپردہ ایف بی آئی کا ایک کارندہ تھا، جس کے لیے اُس کا خیال تھا کہ وہ ترکی کے ذریعے اُنھیں شام بھیجنے میں مدد کرے گا، تاکہ وہ دولت اسلامیہ میں شامل ہوکر تنازع میں مسلح طور پر شریک ہو سکے۔
محکمہٴانصاف نے بتایا ہے کہ ولف نے تسلیم کیا کہ اُس نے فزیکل فِٹنیس کی تربیت لے رکھی تھی، اور فوجی طور طریقے سے آگاہ تھا، اور بیرون ملک سفر کرکے پُر تشدد جہاد میں حصہ لینے کی منصوبہ بندی اور رابطوں کو خفیہ رکھا ہوا تھا۔
جون، 2014ء میں ولف نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات پر اقبال جرم کر لیا تھا۔