امریکی محکمہ خارجہ نےافغانستان کی انتہاء پسند جماعت حزب اسلامی گلبدین حکمت یار گروپ کے دو اراکین کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے پر لاکھوں ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے
حزب اسلامی سے تعلق رکھنے والے عبدالصبور کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو 30 لاکھ ڈالر اور اس کے ساتھی عبداللہ نور بہار کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو 20 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے۔
وزارت خارجہ سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق 1976ء میں گلبدین حکمت یار نے ایک سیاسی اور نیم فوجی تنظیم "حزب اسلامی" قائم کی تھی جو امریکہ مخالف نظریات کے فروغ اور افغانستان کو اسلامی ریاست بنا کر یہاں شریعت نافذ کرنے کی کوششوں میں سرگرداں رہی۔
عبدالصبور دھماکا خیز مواد کا ماہر ہے اور 16 مئی 2013ء کو کابل میں ہونے والے ایک خودکش حملے میں ملوث ہے۔ اس حملے میں دو امریکہ فوجیوں سمیت آٹھ افراد ہلاک اور چار امریکی کنٹریکٹرز سمیت 37 افراد زخمی ہو گئے تھے جب کہ ایک امریکی بکتر بند گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی۔
عبدالصبور اور عبداللہ نوبہار 18 ستمبر 2012ء کو امریکی سفارتخانے کو فضائی سروس فراہم کرنے والی ایک کمپنی کے ملازمین کی بس پر ہونے والے حملے میں بھی ملوث ہیں۔ اس واقعے ایک درجن کے لگ بھگ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔