رسائی کے لنکس

ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب ہیلی کاپٹر کی پروازوں پر پابندی عائد


ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب دریائے پوٹومک میں سے حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 31 فوٹو رائٹرز جبوری 2025
ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب دریائے پوٹومک میں سے حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 31 فوٹو رائٹرز جبوری 2025
  • واشنگٹن کے علاقے میں تین کمرشل ایئرپورٹ اور متعدد فوجی مراکز ہیں۔
  • اعلیٰ عہدے دار سفر کے لیے عموماً ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں۔
  • ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق 2019 تک کے تین برسوں کے دوران ایئرپورٹ کے قریب ہیلی کاپٹروں کی 88 ہزار پروازیں ہوئیں۔
  • ہوابازی کے ادارے کے پاس ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی بھی شدید قلت ہے اور اس وقت انہیں مزید تین ہزار کنٹرولز کی ضرورت ہے۔
  • مستقبل کےکسی حادثے کے خدشے کے پیش نظر ایئرپورٹ کے قریب پولیس اور میڈیکل کے سوا تمام ہیلی کاپٹروں کی پروازوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
  • مسافر طیارے کا بلیک باکس مل چکا ہے اور ماہرین اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ جب کہ تازہ اطلاعات کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ انہیں ہیلی کاپٹر کا بلیک باکس بھی مل گیا ہے ۔

امریکی ہوا بازی کے وفاقی ادارے نے کہا ہے کہ ایک مسافر جیٹ طیارے اور ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے بعد، جس میں عملے کے ارکان اور مسافروں سمیت 67 افراد ہلاک ہو گئے تھے، ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب ہیلی کاپٹروں کی پروازوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

فیڈرل سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے ایک عہدے دار نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا ایئرپورٹ کے قریب اب صرف پولیس اور میڈیکل نوعیت کے ہیلی کاپٹروں کو جانے کی اجازت ہو گی۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ اس پابندی کا اطلاق کتنے عرصے کے لیے ہے۔

دریائے پوٹومک میں نعشوں کی تلاش جاری ہے اور حکام نے بتایا کہ اب تک 41 نعشیں نکالی جا چکی ہیں۔ واشنگٹن کے فائر چیف جان ڈونلی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 28 نعشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور توقع ہے کہ تمام نعیشں ڈھونڈ لیں لی جائیں گی۔

واشنگٹن: طیارہ حادثے کے بعد ایئر پورٹ پر کیا صورتِ حال ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:53 0:00

ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے نائب صدر ٹیری لیسک نے بتایا کہ توقع ہے کہ ایئرپورٹ کے تین میں سے دو رن وے ایک ہفتے تک بند رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے ، ایئرٹریفک کا 90 فی صد بوجھ اٹھاتا ہے اور اس طرح یہ امریکہ کا سب سے مصروف رن وے ہے۔

اس حادثے نے دارالحکومت واشنگٹن کے اس انتہائی مصروف ایئر پورٹ کی سلامتی اور ٹاور کنٹرولرز کی قلت پر سوال اٹھا دیے ہیں۔

واشنگٹن کے علاقے میں تین کمرشل ایئر پورٹ اور متعدد فوجی مرکز قائم ہیں اور حکومت کے اعلیٰ عہدے دار بھی یہیں ہوتے ہیں جو عموماً ہیلی کاپٹرپر سفر کرتے ہیں۔

گورنمٹ اکاؤنٹیبلٹی آفس کی 2021 کی رپورٹ کے مطابق سال 2019 تک کے تین سال کی مدت میں ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے 30 میل کے دائرے میں ہیلی کاپٹروں نے 88 ہزار پروازیں کیں، جن میں 33 ہزار فوجی اور 18 ہزار قانون نافذ کرنے والوں کی پروازیں تھیں۔

نیشنل ٹرانسپوٹیشن سیفٹی بورڈ نے کہا ہے کہ وہ مسافر طیارے سے ٹکرانے والے فوجی ہیلی کاپٹر کا بلیک باکس ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں جس میں کاک پٹ کی آوازیں اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ ہوتا ہے۔

مسافر طیارے کا بلیک باکس مل چکا ہے اور ماہرین اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ جب کہ تازہ اطلاعات کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ انہیں ہیلی کاپٹر کا بلیک باکس بھی مل گیا ہے ۔

ہوا بازی کے وفاقی ادارے ایف اے اے نے کہا ہے کہ اسے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی کمی کا سامنا ہے اور اس وقت ان کے پاس ضرورت سے تین ہزار ایئر ٹریفک کنٹرولر کم ہیں۔

ایجنسی نے بتایا ہے کہ 2023 میں ان کے سرٹیفائیڈ کنٹرولرز کی تعداد 10 ہزار 7 سو تھی اور اب بھی یہی صورت حال ہے۔

(اس رپورٹ کی معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG