|
واشنگٹن کے قریب بدھ کی رات امریکن ایئرلائنز کے مسافر طیارے اور ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان ہونے والے تصادم کی تحقیقات کئی امریکی ایجنسیاں کر رہی ہیں یہ حادثہ اس وقت ہوا جب طیارہ اترنے کی تیاری کر رہا تھا ۔
ٹکرانے کے بعد طیارہ قریب واقع دریائے پوٹومک میں گر گیا۔ افسوس ناک حادثے میں کوئی زندہ نہیں بچا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حادثے پر جمعرات کی دوپہر ایک پریس کانفرنس کی جس میں ٹرانسپوٹیشن کے سیکرٹری شان ڈفی اور وزیردفاع پیٹر ہیگستھ نے بھی بات کی۔
امریکی صدر نے کہا کہ نیشنل ٹرانسپوٹیشن سیفٹی بورڈ حادثے کی وجہ معلوم کرنے کی تحقیقات کی قیادت کر رہا ہے جس میں فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور یو ایس ملٹری ایوی ایشن انویسٹی گیشن یونٹ شامل ہیں۔
ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدور باراک اوباما اور جو بائیڈن کے تحت سابق انتظامیہ نے ایئر ٹریفک کنٹرولر ز کی بھرتی کے معیارات میں کمی کر دی تھی جس کی وجہ وفاقی حکومت کے تنوع، برابری اور شمولیت کے اقدامات تھے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے پچھلے ہفتے ان اقدامات کو اپنے ایگزیکٹو آرڈرز سے پلٹ دیا ہے۔
ایئر ٹریفک کنٹرولرز کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ ہم انتہائی سمجھدار، ذہین ترین اور انتہائی تیز لوگوں کو لانا چاہتے ہیں ۔ ہم ایسے لوگ چاہتے ہیں جو نفسیاتی طور پر اعلیٰ ہوں اور ہم انہیں رکھنے جا رہے ہیں۔
ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ممکن ہے کہ ہیلی کاپٹر کا عملہ غلطی پر ہو لیکن یہ چیز تحقیقات میں سامنے آئے گی۔
نیوز کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے ہلاک ہونے والوں کے لیے ایک منٹ کی خاموشی کی اپیل کی اور کہا کہ تلاش کے مشن کی تکمیل کے لیے مقامی، ریاستی اور وفاقی تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
شان ڈفی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ اور ہیلی کاپٹر ، دونوں معیاری پرواز کے انداز پر تھے جس کی وجہ سے حادثہ ہوا۔
امریکی وزیر دفاع پیٹر ہیگستھ نے بھی نیوز کانفرنس میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوج کا ہیلی کاپٹر رات کی سالانہ تربیتی پرواز پر تھا اور افسوسناک طور پر ایک غلطی ہو گئی۔ یہ بلندی کے حوالے سے مسئلہ تھا جس کی ہم نے فوری طور پر تحقیقات شروع کردیں ۔
(وی او اے نیوز)
فورم