رسائی کے لنکس

داعش کے ہاتھوں مغوی کا قتل، امریکہ اور جاپان کی طرف سے مذمت


کینجی گوٹو (فائل فوٹو)
کینجی گوٹو (فائل فوٹو)

جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے اس ہلاکت کو" دہشت گردی کا غیر انسانی اور قابل نفرت عمل" قرار دیتے ہوئے قاتلوں کو معاف نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

امریکہ اور جاپان نے ایک جاپانی صحافی کا سرقلم کرنے پر داعش کے انتہا پسندوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

شدت پسند تنظیم کی جانب سے ہفتے کو انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں ایک شدت پسند کو جاپانی صحافی کینجی گوٹو کا سر قلم کرتے دکھایا گیا۔

جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے اس ہلاکت کو" دہشت گردی کا غیر انسانی اور قابل نفرت عمل" قرار دیتے ہوئے قاتلوں کو معاف نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ واشنگٹن میں صدر اوباما نے اسے " وحشیانہ قتل" قرار دیا۔

یہ بیانات ایک ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد سامنے آئے جس میں ایک شدت پسند نے کینجی گوٹو کے گلے پر خنجر رکھا ہوا ہے۔ یہ ویڈیو انتہاپسندوں کی طرف سے پہلے جاری کی گئی ان ویڈیوز کی طرح تھی جن میں مغویوں کے سر قلم کرتے ہوئے دکھا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے آخر میں ایک سر بریدہ لاش دکھائی گئی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں اس ویڈیو میں بھی قاتل کا وہی برطانوی لہجہ ہے جو اس سے پہلے داعش کی طرف سے جاری کئی گئی ویڈیوز میں قاتل کا سنائی دیتا ہے۔

گوٹو کی والدہ اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے جاپانی وزیر اعظم سے دو بار اپیل بھی کر چکی تھیں۔

داعش نے چند روز پہلے ایک اور جاپانی یرغمالی ہارونا کا سر بھی قلم کر دیا تھا۔

شدت پسندوں کی طرف سے یہ وڈیو جاپان اور اردن کے یرغمال بنائے گئے دو شہریوں کی رہائی کے لیے دی گئی مہلت کے بعد سامنے آئی جو کہ جمعہ کو ختم ہو گئی تھی۔

قبل ازیں دونوں ملکوں کے عہدیدار یہ کہہ چکے تھے کہ مغویوں کی رہائی کے لیے بلواسطہ طور پر مذاکرات جاری ہیں لیکن جمعہ کو اس میں تعطل آ گیا تھا۔

داعش اردن میں قید ایک دہشت گرد خاتون کے بدلے اردن کے مغوی پائلٹ کو رہا کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ لیکن عمان کا کہنا ہے کہ وہ یہ تبادلہ اسی صورت میں کرے گا جب اسے یقین ہو جائے کہ ان کا مغوی پائلٹ محفوظ ہے۔

XS
SM
MD
LG