امریکہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر تنہائی میں اضافے اور بین الاقوامی مذمت کے باوجود ایران نے اپنے شہریوں پر ’’بغیر کسی رعایت کے‘‘ وحشیانہ جبروتشدد جاری رکھا ہوا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے یہ بات ایک بیان میں کہی ہے جس میں اقوام متحدہ کے خصوصی تفتیش کار کی رپورٹ کو بھی سراہا گیا ہے۔
خصوصی تفتیش کار احمد شہید نے ایران میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں بشمول حکومت مخالف سیاسی افراد کی طویل قید اور غیر قانونی پھانسیوں سے متعلق ایک عبوری رپورٹ تیار کی ہے جو رواں ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق نے مارچ میں کہا تھا کہ حکومت مخالف سینکڑوں سیاسی شخصیات کی گرفتاری اور قید کے تناظر میں ایران سے متعلق خصوصی تفتیش کار متعین کیا جائے۔
تاہم تہران نے تحقیقات کو رد کرتے ہوئے احمد شہید کو ملک میں داخلے کی اجازت سے انکار کردیا تھا۔
یہ رپورٹ اور امریکی ردعمل ایک ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب امریکہ میں سعودی سفیرکے قتل کی مبینہ ایرانی سازش بے نقاب ہونے کے بعد تہران اور واشنگٹن کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف نے گزشتہ ہفتے اس مشتبہ منصوبے کو بے نقاب کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے اسے اپنے ملک اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی امریکی سازش قرار دیا تھا۔