رسائی کے لنکس

'بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ بھی طے پا سکتا ہے'


ماہرین کے مطابق امریکہ اور بھارت کے درمیان تجارتی معاہدے کے امکانات بھی روشن ہیں۔ (فائل فوٹو)
ماہرین کے مطابق امریکہ اور بھارت کے درمیان تجارتی معاہدے کے امکانات بھی روشن ہیں۔ (فائل فوٹو)

امریکہ اور بھارت کے تجارتی تعلقات پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین پر امید ہیں کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے پر بھی دستخط ہو جائیں گے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکہ اور بھارت کے تجارتی مذاکرات سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ امریکہ اور بھارت کا تجارتی معاہدہ صدر ٹرمپ کی ایک بڑی کامیابی ہو گی۔

امریکہ کے صدر کو یہ اعتراض رہا ہے کہ امریکی مصنوعات پر بھارت زیادہ محصولات وصول کرتا ہے جس میں کمی ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق مجوزہ معاہدے میں بھارت امریکی مصنوعات پر محصولات کم کرے گا جس کے عوض بھارت کو بھی اپنی مصنوعات برآمد کرنے میں سہولت دی جائے گی۔

یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ صدر ٹرمپ آئندہ ہفتے جاپان کے وزیر اعظم شینزو ایبے کے ساتھ بھی تجارتی معاہدے پر دستخط کریں گے جس سے جاپان امریکی مصنوعات کے لیے محصولات میں کمی کرے گا۔

امریکہ اور بھارت کے تجارتی تعلقات تناؤ کا شکار رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کا یہ گلہ رہا ہے کہ بھارت امریکی مصنوعات خاص طور پر ہارلے ڈیوڈس موٹر سائیکلز پر 50 فی صد ٹیکس وصول کرتا ہے جو ناانصافی ہے۔

رواں سال امریکہ نے بھارتی مصنوعات پر ٹیکس چھوٹ ختم کر دی تھی۔
رواں سال امریکہ نے بھارتی مصنوعات پر ٹیکس چھوٹ ختم کر دی تھی۔

امریکہ کو یہ بھی اعتراض ہے کہ آن لائن کاروبار سے منسلک امریکی کمپنیوں 'ایمیزون' اور 'وال مارٹ' وغیرہ پر سخت شرائط لاگو کر کے بھارت اُنہیں کاروبار کے مواقع فراہم نہیں کر رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق آن لائن کاروبار کا حجم 2027 تک 200 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر کا رواں ہفتے ایک نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ کئی مہینوں سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ مستقبل قریب میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاملات میں بہتری آئے گی۔

بھارت اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارت کا مجموعی حجم گزشتہ سال 142 ارب ڈالر تھا جب کہ چین اور امریکہ کا تجارتی حجم گزشتہ سال 737 ارب ڈالر سے زائد تھا۔

امریکہ نے رواں سال جون میں لگ بھگ چھ ارب ڈالر کی بھارتی مصنوعات پر ٹیکس استثنٰی ختم کر دیا تھا۔ ان مصنوعات میں چمڑے، کیمیکل اور ربر کی مصنوعات سمیت آٹو پارٹس شامل تھے۔ ردعمل کے طور پر بھارت نے بھی امریکہ کی 28 مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کر دیے تھے جن میں بادام، اخروٹ اور سیب شامل ہیں۔

امریکہ کے محکمہ زراعت کے مطابق بھارت امریکی بادام درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے رواں سال بھارت نے 543 ملین ڈالر مالیت کے امریکی بادام درآمد کیے تھے۔ جب کہ بھارت امریکی سیب درآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔

XS
SM
MD
LG