افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی پاکستان کے لیے ایک تاریخی نوعیت کے چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے۔
سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے بعد آسٹریلوی اور پاکستانی وزرائے خارجہ کے ہمراہ جمعرات کو ملتان میں ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکہ محض انسانی بنیادوں پر پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔
”یہ انسانی بنیادوں پر کی جانے والی کارروائی ہے جس سے امریکی اور پاکستانی عوام کے درمیان رابطے قائم ہو رہے ہیں۔“
رچرڈ ہالبروک کا کہنا تھا کہ امریکہ تیس کروڑ ڈالر کی امداد دے چکا ہے اور اس کے تیس ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور ان کا ملک اس سلسلے میں مزید مدد کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔
اس موقع پر آسٹریلیا کے وزیر خارجہ نے چار کروڑ ڈالر کی مزید امداد دینے کا اعلان کیا۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر یقین دلایا کہ موصول ہونے والی امداد کو شفاف انداز میں استعمال کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مزید امداد کے لیے بین الاقوامی برادری کوششیں کر رہی ہے۔ ”آپ نے دیکھا کہ آج یورپی کونسل کے جو وزرائے خارجہ ہیں وہ متفقہ طور پر، ستائیس کے ستائیس وزرائے خارجہ، یک زبان ہو کر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ “
شاہ محمود نے بتایا کہ پاکستانی حکومت اس سال نومبر کے وسط میں دارالحکومت اسلام آباد میں ایک بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس منعقد کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرونی امداد کی کوششوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی حکومت سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اپنے بجٹ میں ترجیحات کا بھی از سر نو جائزہ لے رہی ہے۔
امریکی ایلچی ہالبروک نے ایک صحافی کے ڈرون حملوں کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ اس دورے میں ان کی توجہ کا مرکز سیلاب زدگان کی بحالی ہے۔ تاہم ساتھ ہی رچرڈ ہالبروک نے یاد دلایا کہ پاکستان کے مغربی حصے میں کچھ لوگ ہیں جو اس ملک کو، اس کے ہمسایہ ملکوں، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔