رسائی کے لنکس

غزہ جنگ میں وقفوں اورراہداریوں پرسلامتی کونسل کی قرارداد منظور


 فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل حماس جنگ پر کوئی قرار داد منظور کرنے کی چار ناکام کوششوں کے بعد بدھ کے روز ایک قرارداد کی منظوری دی ہےجس میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری اور طویل دورانیے کے وقفوں اورپوری غزہ کی پٹی میں راہداریوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ قرار داد صفرکے مقابلےمیں 12 ووٹوں سے منظور ہوئی جب کہ امریکہ برطانیہ اور روس غیر حاضررہے۔

قرار داد میں سیز فائر کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ۔ اس میں حماس کے سات اکتوبر کے اچانک حملے کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے جس دوران عسکریت پسندوں نے لگ بھگ 1200 لوگوں کو ہلاک اور تقریباً 240 کو یرغمال بنا لیا تھا ،نہ ہی اس میں حماس کے زیر انتظام غزہ پر اسرائیل کے جوابی فضائی اور زمینی حملوں کا حوالہ دیا گیا ہے جن میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 11 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے دو تہائی بچے اور خواتین ہیں۔

روس نے ووٹنگ سے قبل قرار داد میں ایک ترمیم پیش کی تھی جس میں انسانی ہمدردی کے ایسےپائدار وقفوں کے لیے کہا گیاتھا جو سیز فائر پر منتج ہوں ۔لیکن اس ترمیم کو پانچ کےمقابلے میں ایک ووٹ سے مسترد کر دیا گیا ا جب کہ9 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ۔

اس قرار داد میں جو مالٹا کی طرف سے لائی گئی تھی کہا گیا ہے کہ تمام فریق بین الاقوامی قانون کے تحت عام شہریوں کے تحفظ سے متعلق اپنی زمہ داریاں ، بالخصوص بچوں کے حوالے سے پوری کریں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر قانونی طور پر عملدرآمد لازمی ہوتا ہےلیکن عملی طور پر بہت سے فریق کونسل کی جانب سے کارروائی کی درخواست کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

انٹر نیشنل کرئسس گروپ کے ڈائریکٹر رچرڈ گوان نے کہا کہ سلامتی کونسل نے بلقان سے لے کر شام تک کی جنگوں میں فائر بندی کی اپیل کی تھی لیکن اس کا بہت معمولی یا بالکل ہی اثر نہیں ہوا۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سےلیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG