رسائی کے لنکس

قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 50 یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے کی کوشش


 اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کےلیے واشنگٹن ڈی سی میں چودہ نومبر کو ہونے والامظاہرہ۔
اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کےلیے واشنگٹن ڈی سی میں چودہ نومبر کو ہونے والامظاہرہ۔

قطر کے ثالث بدھ کے روز حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک معاہدہ کرانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں غزہ میں تین دن کی فائر بندی کے بدلے لگ بھگ 50 یرغمالوں کی رہائی شامل ہے۔ اس بات چیت کے بارے میں معلومات قطر کے ایک عہدے دار نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو فراہم کی ہیں۔

عہدےدار نے کہا کہ زیر غور معاہدے کے تحت جس کے لیے امریکہ بھی رابطے میں ہے، اسرائیل اپنی جیلوں سے کچھ فلسطینی عورتوں اور بچوں کو رہا کرے گا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں جانے والی امداد کی رسد بڑھانے کی اجازت دے گا۔

فلسطینی عسکریت پسندوں کی جانب سے جب سے وہ اسرائیل کے کچھ حصوں پر حملہ کر کے لوگوں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے ہیں یہ رہا ہونے والے یرغمال افراد کی سب سے بڑی تعداد ہو گی۔

عہدے دار نے بتایا کہ حماس اس معاہدے کے عمومی خاکے سے متفق ہو گیا ہے لیکن اسرائیل نے آمادگی ظاہر نہیں کی ہے اور وہ ابھی تک اس کی تفصیلات پر گفت وشنید کر رہاہے۔

یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ زیر غورمعاہدے کے سلسلے میں اسرائیل کس تعداد میں فلسطینی خواتین اور بچوں کو اپنی جیلوں سے رہا کرے گا۔

اس سے قبل رائٹرز نے خبر دی تھی کہ غزہ میں برسرِ اقتدار رہنے والی تنظیم حماس کے عسکری دھڑے القسام بریگیڈ نے پانچ روزہ جنگ بندی کے بدلے اسرائیل سے یرغمال بنائے گئے 70 شہریوں کی رہائی کی مشروط پیشکش کی ہے۔

ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق القسام بریگیڈ نے پیر کو ایک آڈیو پیغام جاری کیا جس میں اس کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ پانچ روزہ جنگ بندی کے دوران لڑائی مکمل طور پر بند ہونی چاہیے اور اس دوران امداد اور انسانوں کی زندگیاں بچانے کا سامان غزہ کے ہر علاقے میں پہنچنے دیا جائے۔

القسام بریگیڈ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کو اس پیشکش سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG