رسائی کے لنکس

ڈرون کا استعمال عالمی قوانین کے تابع بنانے کا مطالبہ


فائل
فائل

پاکستان نے یہ قرارداد جنیوا میں قائم اقوامِ متحدہ کی 'انسانی حقوق کونسل' کے سامنے یمن اور سوئٹزرلینڈ کے تعاون سے پیش کی تھی جسے جمعے کو کثرتِ رائے سے منظور کرلیا گیا۔

اقوامِ متحدہ نے اپنے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلح ڈرون طیاروں کا بین الاقوامی قوانین کے تحت استعمال یقینی بنائیں۔

عالمی ادارے کی انسانی حقوق کونسل نے یہ مطالبہ پاکستان کی جانب سے پیش کی جانے والی ایک قرارداد پر کیا ہے جسے امریکہ کے خلاف بین الاقوامی فورم پر پاکستان کی سفارتی فتح قرار دیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ دنیا میں غیر ملکی اہداف کے خلاف ڈرون استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور امریکی حکومت بغیر پائلٹ کے ان طیاروں کے ذریعے پاکستان، یمن، افغانستان اور صومالیہ میں مبینہ شدت پسندوں کو نشانہ بناتی رہی ہے۔

پاکستان نے یہ قرار داد یمن اور سوئٹزرلینڈ کے تعاون سے جنیوا میں قائم 'انسانی حقوق کونسل' کے سامنے پیش کی تھی جسے جمعے کو کثرتِ رائے سے منظور کرلیا گیا۔

سینتالیس رکنی کونسل کے 27 رکن ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جب کہ چھ نے اس کی مخالفت کی۔ کونسل کے 14 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

کونسل میں پاکستان کے مندوب ضمیر اکرم نے قرارداد کی منظوری کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک کسی کو بدنام یا شرمندہ کرنا نہیں چاہتا بلکہ اس قرارداد کے ذریعے ڈرون سے متعلق ایک عالمی ضابطے پر اتفاقِ رائے کا خواہاں ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ امریکہ 'القاعدہ' اور طالبان جنگجووں کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کا سہرا ڈرون کے سر باندھتا ہے لیکن اس کے برعکس پاکستان کا موقف ہے کہ بغیر پائلٹ کے یہ طیارے عام شہریوں کو قتل کر رہے ہیں اور اس سے پاکستان کی خودمختاری پامال ہورہی ہے۔

عالمی ادارے کی 'انسانی حقوق کونسل' میں منظور ہونے والی قرار داد میں تمام ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ انسدادِ دہشت گردی کے لیے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات – بشمول بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے والے مسلح طیاروں – کو بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں لائیں۔

قرارداد میں ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کونسل کی سربراہ نیوی پیلے سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مسلح ڈرون کے استعمال پر ماہرین کے درمیان مکالموں کا اہتمام کریں اور ان کی سفارشات ستمبر میں کونسل کے سامنے پیش کریں۔

قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دینے والے ممالک امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے مندوبین نے انسانی حقوق کونسل میں ہتھیاروں سے متعلق امور زیرِ بحث لانے کو نامناسب قرار دیتے ہوئے قرارداد کی مخالفت کی۔

قرارداد پر رائے شماری سے قبل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ پاؤلا شریفر نے کہا کہ ان کا ملک اپنی قومی سلامتی کی ضروریات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے ڈرون کے استعمال سمیت تمام اقدامات داخلی اور بین الاقوامی قوانین کے تحت کرنے پر یکسو ہے۔
XS
SM
MD
LG