اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ہفتہ کو فلپائن میں حالیہ سمندری طوفان سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔
بان کی مون جمعہ کو تین روزہ دورے پر منیلا پہنچنے تھے اور ہفتہ کو اُنھوں نے فلپائن کے صدر بنیگنو اکینو سے بھی ملاقات کی جس میں نومبر کے اوائل میں طوفان ’ہائین‘ سے متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کے کاموں پر بات چیت کی۔
اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے شہر ٹیکلوبان کا دورہ کیا جہاں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مقامی لوگوں سے کہا کہ وہ غمزدہ نا ہوں ’’دنیا اُن کے ساتھ ہے۔‘‘
طوفان سے متاثرہ خاندانوں کو خوراک، پانی اور عارضی پناگاہوں سمیت دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے اقوام متحدہ آئندہ ایک سال میں اسی کروڑ ڈالر اکھٹے کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
طوفان ہائین کو حالیہ برسوں میں دنیا کا سب سے طاقتور طوفان قرار دیا گیا تھا جس میں لگ بھگ چھ ہزار افراد ہلاک جبکہ اٹھارہ سو اب بھی لاپتہ ہیں۔
بان کی مون جمعہ کو تین روزہ دورے پر منیلا پہنچنے تھے اور ہفتہ کو اُنھوں نے فلپائن کے صدر بنیگنو اکینو سے بھی ملاقات کی جس میں نومبر کے اوائل میں طوفان ’ہائین‘ سے متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کے کاموں پر بات چیت کی۔
اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے شہر ٹیکلوبان کا دورہ کیا جہاں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مقامی لوگوں سے کہا کہ وہ غمزدہ نا ہوں ’’دنیا اُن کے ساتھ ہے۔‘‘
طوفان سے متاثرہ خاندانوں کو خوراک، پانی اور عارضی پناگاہوں سمیت دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے اقوام متحدہ آئندہ ایک سال میں اسی کروڑ ڈالر اکھٹے کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
طوفان ہائین کو حالیہ برسوں میں دنیا کا سب سے طاقتور طوفان قرار دیا گیا تھا جس میں لگ بھگ چھ ہزار افراد ہلاک جبکہ اٹھارہ سو اب بھی لاپتہ ہیں۔