رسائی کے لنکس

معاہدے کے باوجود مشرقی یوکرین میں آٹھ فوجی ہلاک


اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے تنازع کے حل کے لیے چاروں رہنماؤں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ تمام فریقین معاہدے کی پاسداری کریں گے۔

یوکرین کے سکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ چار فریقی جنگ بندی معاہدے کے باوجود گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مشرقی خطے میں ہونے والی لڑائی میں اس کے آٹھ فوجی ہلاک اور 34 زخمی ہوگئے ہیں۔

یوکرین، روس، جرمنی اور فران نے جمعرات کو بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں تقریباً 16 گھنٹوں کی طویل مشاورت کے بعد جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

معاہدے کے مطابق روسی سرحد کے قریب لڑائی میں مصروف فورسز کا انخلاء، قیدیوں کا تبادلہ اور ہفتہ کو نصف شب سے شروع ہونے والے جنگ بندی ہونا طے پائی تھی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے مشرقی یوکرین میں جاری تنازع کے حل کے لیے چاروں رہنماؤں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ تمام فریقین معاہدے کی پاسداری کریں گے۔

فرانس کے صدر فرانسواں اولاں کا کہنا ہے کہ اگر اس معاہدے کی پاسداری کی جاتی ہے تو یہ تنازع کا "جامع سیاسی حل" میں اہم ثابت ہوگا جب کہ جرمنی کی چانسلر کے مطابق یہ "امید کی ایک کرن" ہے۔

امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مشاورت تو ضرور کی لیکن وہ منسک میں ہونے والی کانفرنس میں شریک نہیں ہوا۔ وائٹ ہاؤس نے اس معاہدے کو تنازع کے پرامن خاتمے کی جانب "قابل ذکر قدم" قرار دیا۔

مشرقی یوکرین میں گزشتہ سال اپریل سے کیئف کی فورسز اور روز نواز علیحدگی پسندوں میں لڑائی جاری ہے جس میں اقوام متحدہ کے مطابق اب تک 5400 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG