برطانیہ کے تاریخی ریفرنڈم میں عوام کی اکثریت کی طرف سے یورپی یونین سے الگ ہونے کے فیصلے کے بعد بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈی نے برطانیہ کی کریڈٹ ریٹنک کو ’Aa1‘ سے کم کرتے ہوئے ’منفی‘ کر دیا ہے۔
دریں اثنا برطانوی وزیراعظم دباؤ کا شکا ہے ہیں کہ ریفرنڈم کے نتائج کے بعد یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل پر جلد کام شروع کریں
اُدھر یورپی ممالک کے رہنما آئندہ بدھ کو اکٹھے ہو رہے ہیں تاکہ صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔
یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود ہنکر نے ایک بیان میں کہا کہ یونین میں شامل باقی کے 27 ممالک ایک ساتھ رہ کر کام جاری رکھیں گے۔
برطانیہ کی طرف سے یورپی یونین سے الگ ہونے کا تاریخی فیصلہ عالمی منڈیوں پر اثر انداز ہوا۔ ٹوکیو سے لے کر یورپ تک کی منڈیاں جمعہ پیدا ہونے والی غیر یقینی صورت حال سے ہل کر رہ گئیں جب کہ ایشیا کے علاقائی رہنماؤں نے اس صورت حال کے ممکنہ منفی اثرات کو محدود کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے۔
ہانگ کانگ کا ’’ہینگ سینگ‘‘انڈکس چار فی صد سے زیادہ گر گیا اور ٹوکیو کو اس وقت اپنی کاروباری سرگرمیاں معطل کرنی پڑیں جب حصص کی قدر آٹھ فی صد کے لگ بھگ تک گر گئی۔
ایک اندازے کے مطابق تجارتي سرگرمیوں کے دوران حصص کو پہنچنے والے نقصان کی مالیت 700 ارب ڈالر کے قریب ہے۔
برطانوی عوام کے اس فیصلے کے مختلف ممالک کی کرنسیوں پر بھی نمایاں اثرات نظر آئے۔ برطانوی پاونڈ کی قدر میں بدترین ریکارڈ کمی ہوئی اور وہ 31 سالہ تاریخ کی کم ترین سطح تک پہنچ گیا۔
جنوبی کوریا نے اس ووٹنگ کے اثرات کو محدود کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔
جاپانی ین امریکی ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوگیا۔ جاپان کے وزیر مالیات کا اس بارے میں کہنا تھا کہ ’’ غیر ملکی زرمبادلہ کی منڈیوں کا استحكام عالمی افزائش کے لیے انتہائی ضروری ہے، لیکن اس وقت غیر ملکی زرمبادلہ کی منڈیاں شديد دباؤ کا شکار ہیں۔‘‘
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کرنسیوں کو ممکنہ طور پر شديد ترین دباؤ یا اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ سرمایہ کار محفوظ جگہوں کی تلاش میں ہیں۔
جمعہ کو جیسے ہی حصص کی قیمتیں گریں ، سونے کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔